اسلام آباد : وفاقی وزیر محبوب سلطان اپنی ہی حکومت کے خلاف پھٹ پڑے ۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قواعد ضوابط و استحقاق کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اس اجلاس میں وفاقی وزیر محبوب سلطان کی جانب سے سابق ڈی پی او جھنگ کے خلاف تحریک استحقاق کے حوالے سے اپنی حکومت کے خلاف کمیٹی میں پھٹ پڑے ۔ وفاقی وزیر محبوب سلطان نے کہا کہ میں وفاقی وزیر ہوں، لیکن مجھے گذشتہ ڈیڑھ سال سے انصاف نہیں مل رہا۔ صاحبزادہ محبوب سلطان کا کہنا تھا کہ میں بطور وفاقی وزیر اور میرے پارلیمانی سیکرٹری ہم دونوں نے کمیٹی میں 3 مرتبہ آ کر درخواست کی کہ ڈی پی او کمیٹی میں پیش ہوں، میں نے درخواست کی کہ ڈی پی او کو ملک سے باہر جانے نہ دیا جائے لیکن اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے جانے دیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈی پی او صاحب ملک سے باہر جاکر کورس مکمل کرکے واپس بھی آ گئے لیکن پارلیمان میں نہیں آئے،اسٹیبلشمنٹ، پولیس سب نے سابقہ ڈی پی او کا ساتھ دیا، یہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ہے کہ اپنے وفاقی وزیر کو انصاف نہیں مل رہا۔
دوران اجلاس اجلاس میں کمیٹی نے آئی جی پنجاب کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اس معاملہ کی تحقیقات کر کے جلد از جلد رپورٹ پیش کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ڈیپارٹمنٹ کو چاہئیے کہ سابقہ ڈی پی او کے خلاف محکمانہ کاروائی کروائیں۔ چئیرمین کمیٹی نے ایف آئی اے کو وزیر صاحبزادہ محبوب سلطان کے ساتھ رابطے کی ہدایت بھی کی اور کہا کہ صاحبزادہ محبوب سلطان کے خلاف جو سوشل میڈیا پر مہم چلائی گئی ، اس کی انکوائری ایف آئی اے کرے، جب کہ اٹارنی جنرل کو معزز عدالت سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی، اور عدالت کی جانب سے جو اسٹے دیا ہوا ہے اسے فوری طور پر ختم کروایا جائے۔
لیفٹیننٹ جنرل نگارجوہر آرمی میڈیکل کور کی کرنل کمانڈنٹ بننے والی پہلی خاتون افسربن گئیں