لاہور : حکومت اور اتحادی جماعت کے درمیان اختلافات کی باتیں تو ہو ہی رہیں ہیں مگر اب مسلم لیگ ق کے سینئر رہنما چودھری پرویز الہیٰ کا موقف بھی سامنے آ گیا ہے، کہتے ہیں کہ وہ 3سال سے وفاق کا ساتھ نبھا رہے ہیں مگر یہ نہیں نبھا رہے۔ پنجاب حکومت سے شکایت کرتے ہوئے مسلم لیگ ق کے رہنما پرویز الہیٰ کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کی انتظامیہ کارکنوں کے ساتھ ناروا سلوک کر رہی ہے۔ جبکہ دوسری جانب مسلم لیگ ق کے سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ حکومت کو یاد دلانے کے لیے سینیٹ کا الیکشن ہی کافی ہے۔ کیا حکمران بھول گئے ہیں کہ کس طرح ووٹ مانگے بغیر ان کو کامیابی ملی؟ حکمران یہ بھی بھول گئے ہیں کہ ان کا کوئی بندہ ووٹ مانگنے کے لیے نہیں آیا۔ سینیٹر کامل علی آغا نے مزید کہا کہ حکمران کو سینیٹ کے مشکل ترین الیکشن میں ہم نے کامیابی کے ساتھ نکالا۔
دووسری جانب مسلم لیگ ق نے اس ضمن میں ارکان سے مشاورت کو مزید وسیع کرنے کا فیصلہ بھی کر لیا ہے جس کے لیے مسلم لیگ ق کی جانب سے کل لاہور میں پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ مسلم لیگ ق کے اس اجلاس میں ارکان سے آئندہ لائحہ عمل کے لیے رائے لی جائے گی۔ مسلم لیگ ق کی پنجاب میں پارلیمانی پارٹی کے اس اجلاس کی صدارت چودھری پرویز الٰہی کریں گے۔ خیال رہے کہ گذشتہ روز مسلم لیگ ق پنجاب کے صدر و اسپیکر صوبائی اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی کی زیر صدارت پارٹی کی سینٹرل کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں موجودہ سیاسی حالات پر کھل کر گفتگو کے ساتھ ساتھ حکومت پنجاب کے رویے پر بھی تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ اس اجلاس میں سینیٹر کامل آغا نے کہا کہ اتحادی ہونے کے باوجود بجٹ کے دوران حکومت نے صرف اسمبلی کے اسپیکر سے بات کی اور تب انہیں ان کی حمایت کی ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے رویے پر متعدد شکایات موصول ہوچکی ہیں۔ اجلاس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ فی الوقت پنجاب حکومت کے خلاف تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں اور انہوں نے اب تک وفاقی حکومت کے خلاف ناراضی کا اظہار نہیں کیا۔
وفاقی وزیر فواد چوہدری کے گھر پر معاملہ طے پاگیا ،شعیب اختر نے ڈاکٹر نعمان نیاز کو معاف کردیا