Thursday April 25, 2024

” میں نے زلفی بخاری پر جھوٹے الزام لگائے جس پر معافی مانگتی ہوں “ ریحام خان نے پیغام جاری کر دیا

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی سابق اہلیہ ریحام خان نے زلفی بخاری سے جھوٹے اور بے بنیاد الزام عائد کرنے پر باضابطہ معافی مانگ لی ہے۔ ریحام خان کا کہناتھا کہ میں نے چھ اور 7 دسمبر 2019 کو اپنے یو ٹیوب چینل ،فیس بک پیج اور ٹویٹر اکاﺅنٹ پر ایک ویڈیو شائع کی جس میں ، میں نے اس بات پر زور دیا کہ سید ذوالفقار عباس بخاری جو کہ عام طور پر زلفی بخاری کے نام سے جانے جاتے ہیں، وزیراعظم پاکستان کے ساتھ مل کر ایک کرپٹ پلان کے تحت نیویارک میں واقع روز ویلٹ ہوٹل کو کم قیمت پر فروخت یا حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔یہ الزامات غلط اور جھوٹے تھے، جیسا کہ میں اب سمجھتی ہوں کہ زلفی بخاری روز ویلٹ کو بیچنے یا حاصل کرنے کیلئے وزیراعظم پاکستان کے ساتھ کسی بھی کرپٹ پلان میں شامل نہیں تھے ۔

ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ سے عین پہلے پاکستانی ٹیم کو بڑا جھٹکا لگ گیا کون مستعفی ہو گیا؟ شائقین کرکٹ نے اپنے سر پکڑ لیے

انہوں نے کہا کہ میں نے 7 دسمبر 2019 کو سید توقیر بخاری کا ایک ٹویٹ اور ویڈیو ری ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ زلفی بخاری تھوڑے پیسوں کے عوض دھوکہ دہی اور اقربا پروری کے مرتکب ہوتے ہوئے روز ویلٹ جیسا ایک قیمتی اثاثہ بیچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔یہ الزامات غلط اور جھوٹے تھے ، میں اب سمجھتی ہوں کہ زلفی بخاری نہ تو دھوکہ دہی یا اقربا پروری میں شامل ہیں اور نہ ہی وہ تھوڑے پیسوں کے عوض روز ویلٹ کی فروخت کی کوشش کر رہے تھے ۔ میں نے 15 مارچ 2020 کو سید توقیر بخاری کا ایک ٹویٹ اور ویڈیو ری ٹویٹ کیا جس میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ زلفی نے ٹیلی ویژن پر جھوٹ بولا اور لوگوں کو جعلی دستاویزات دکھائے، مزید کہا گیا کہ زلفی بخاری نے غیر قانونی طریقوں سے دھوکہ دہی سے پیسہ کمایا اور پھر غیرقانونی طریقوں سے اس کو لانڈر کیا ۔یہ الزامات غلط اور جھوٹے تھے ، زلفی بخاری نے کبھی جعلی دستاویزات نہیں دکھائے ، انہوں نے پیسہ غیر قانونی طریقے یا دھوکہ دہی سے نہیں بنایا اور نہ ہی اس کو لانڈر کرنے کیلئے غیر قانونی طریقے استعمال کیئے ۔زلفی بخاری نے اپنی دولت محنت کے ذریعے بنائی ہے۔

پیٹرول 5روپے مہنگا، ڈیزل 10روپے پاکستانیو ں کی چیخیں نکل گئیں، مہنگائی کاطوفان

میں نے 17 مارچ 2020 کو انعام اللہ خٹک کے ایک ٹویٹ کو ری ٹویٹ کیا جس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ زلفی بخاری نے صحافیوں کو باضابطہ نوٹس بھیجے تھے ، جنہوں نے ان کے کورونا وبا کے حوالے سے انتظامات کو تنقید کانشانہ بنایا اور یہ آزادی صحافت پر ریاستی حملے کے مترادف ہے ، جس کیلئے وہ ذمہ دار ہیں ، یہ الزامات غلط اور جھوٹے تھے جیسا کہ کورونا وائرس کے حوالے سے انتظامات میں زلفی بخاری کا کوئی کردار نہیں تھا ۔ میں نے 23 مارچ 2020 کو سید توقیر بخاری کی ایک ٹویٹ کو ری ٹویٹ کیا جس میں اس بات پر زور دیا گیا تھا کہ زلفی بخاری نے کورونا انتظامات کے حوالے سے اپنی ناہالی کی وجہ سے لاکھوں پاکستانیوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال دی تھیں ۔یہ الزامات غلط اور جھوٹے ہیں جیسا کہ زلفی بخاری پاکستان میں کورونا وائرس کے حوالے سے کیئے جانے والے انتظامات شامل نہیں تھے ۔ ان تمام چیزوں کی اشاعت پر زلفی بخاری کو کافی تکلیف پریشانی اور شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ، جس میں ان سے غیر مشروط معافی مانگتی ہوں ، میں نے ہتک عزت اور قانونی اخراجات کی مد میں رقم ادا کرنے پر اتفاق کیاہے ۔

https://twitter.com/RehamKhan1/status/1448797012728688644?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1448797012728688644%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fdailypakistan.com.pk%2F15-Oct-2021%2F1353526

FOLLOW US