لاہور: کار بنانے والی چینی کمپنی ’ایم جی ‘ کے مینجر پر الزام عائد ہوا ہے کہ اس نے شوروم پر آئے خریدار کو جھگڑے کے بعد حبس بے جا میں رکھا جس کے باعث خریدار کی موت ہو گئی ۔
سوشل میڈ یا پر غوث گوندل نامی شخص نے ویڈیو پیغام جا ری کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے گاڑی کو فروری 2021میں بک کیا تھا اور اس سال جولائی میں اس کی آمد متوقع تھی ۔ کمپنی کی جانب سے گاڑی وصو ل کرنے کا پیغام ملا تو میرے والد اپنے ڈرائیور کے ساتھ شور وم چلے گئے۔اس موقع پرکمپنی نے بقیہ رقم وصول کرنے کے بعد گاڑی فراہم کرنے سے انکار کر دیا جس نے میرے والد کو پریشان کر دیا، اس پر میرے والد نے انہیں خراب کسٹمر سروس اوروعدہ خلافی کرنے پر ڈانٹنا شروع کردیا ۔
غوث گوندل نے بتا یا کہ اس واقعے کے بعد دونوں فریقوں کے درمیان گرما گرم بحث چھڑ گئی جبکہ جنرل منیجر نے بھی والد سے بحث کی جس کی وجہ سے والد کو مزید غصہ چڑھنا شروع ہو گیا ۔ اس جھگڑ ے کے بعد میرے والد کی طبیعت بگڑ گئی اور وہ شو روم سے باہر چلے گئے اور جیسے ہی وہ گھر واپس آنے کے لیے گاڑی میں سوار ہوئے تو منیجر سمیت تقریبا 15 افراد کے ایک گروپ نے انہیں گھیر لیا اور انہیں وہاں سے جانے کی اجازت نہیں دی۔ ڈرائیور نے شور روم کے عملے کو بتا یا کہ ان کی طبیعت بگڑ رہی ہے لیکن انہوں نے ایک نہ سنی۔بیٹے نے بتا یا کہ ان کے والد نے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بھی رابطہ کیا لیکن انہیں کوئی جواب نہ ملا اسی دوران والد بے ہوش ہو گئے اور پھر موت کے منہ میں چلے گئے ۔دوسری جانب ایم جی موٹرز کی جانب سے تا حال اس واقعے پر کوئی رد عمل سامنے ٰنہیں آیا۔
News Source: DailyPakistan
ن لیگ کو بڑا دھچکا، دو اہم رہنماؤں نے پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیا