اسلام آباد: سینئر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ چئیرمین نیب جاوید اقبال کو توسیع نہیں دی جا رہی۔تفصیلات کے مطابق اینکر منیب فاروق سے گفتگو میں سینئر تجزیہ کاروں نےچئیرمین نیب کو توسیع دینے کے معاملے پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔ان کا کہنا ہے کہ جاوید اقبال کو توسیع نہیں دی جا رہی۔حکومت ایک ساتھ دو غلطیاں نہیں کرے گی۔ ایک تو اپوزیشن سے مشاورت نہیں کر رہی اور دوسرا توسیع دے۔حکومت اور اپوزیشن میں سے کوئی نہیں چاہے گا کہ کوئی تگڑا بندہ چئیرمین بنے اور خودمختار ہو۔اسی حوالے سے ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی بطور نیب چئیرمین مدت میں توسیع پر وفاقی وزراء میں اختلاف ہے۔ جاوید اقبال کی ملازمت میں توسیع کے حق میں چند وزراء ابھی بھی دلائل دے رہے ہیں۔
پی ٹی آئی کے کچھ وفاقی وزراء چئیرمین نیب کی مدت میں توسیع کے خلاف ہیں۔ان کے دلائل یہ بھی ہیں کہ چئیرمین نیب کچھ کمزور بھی ہیں اور اپنے چار برس کمل کر چکے۔ کچھ افسران بھی ان کے خلاف ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ کل کو چئیرمین نیب سے مسئلہ ہو سکتا ہے۔اختلاف رائے کرنے والے وزراء کا کہنا ہے کہ چئیرمین نیب کی تقرری کے طریقہ کار میں تبدیلی پر قانون سازی کی جائے لیکن توسیع نہیں۔ اس حوالے سے اتحادی جماعتوں کے وزراء اور پارٹی لیڈرز سے اب تک مشاورت نہیں کی گئی۔ ان جماعتوں میں ایم کیو ایم پاکستان، مسلم لیگ فنکشنل اور ق لیگ شانل ہیں۔ تاہم قانون اور پارلیمانی امور کے وزراء کی رپورٹ کے بعد ہی وزیراعظم حتمی فیصلہ دو سے تین روز میں کریں گے۔دوسری جانب چئیرمین نیب جسٹس(ر ) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ جن کو ماضی میں کوئی ہاتھ نہیں لگا سکتا تھا نیب اب ان نکے خلاف کارروائی کر رہا ہے نیب اور پاکستان ساتھ چل سکتے ہیں تاہم پاکستان اور کرپشن ساتھ نہیں چل سکتے۔ چند لوگ اپنی مبینہ بد عنوانی غیر قانونی اقدامات،اختیارات کے ناجائز استعمال، آ مدن سے زائد اثاثہ جات، منی لانڈرنگ اور قومی خزانہ نکو نقصان کے مقدمات میں نیب پر الزام تراشی کے پیچھے چھپنے کی ناکام کو ششں کررہے ہیں۔
پاکستان کی اہم کامیابی، یورپی یونین کا پاکستان کا جی ایس پی پلس کا درجہ برقرار رکھنے کا اعلان