لاہور: مدرسے کے طالب علم کو بدفعلی کا نشانہ بنانے والے ملزم عزیرالرحمان کی ضمانت کی درخواست خارج کر دی گئی۔ اس کے ساتھ 14اگست پر رکشے میں سوار ایک لڑکی کو ہراساں کرنے والے 4ملزمان کی ضمانتوں کی درخواستیں بھی مسترد کر دی گئی ہیں۔ ایکسپریس ٹربیون کے مطابق ملزم عزیزالرحمان کے وکیل نے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ملزم کی ڈی این اے رپورٹ منفی آئی ہے جبکہ پولیس نے تحقیقات بھی مکمل کر لی ہیں، چنانچہ اب اسے جیل میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں بنتا لہٰذا اس کی ضمانت منظور کی جائے۔ دوسری طرف لڑکی کو ہراساں کرنے والے چاروں ملزمان کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ گرفتار ملزمان کا اس واقعے سے کوئی تعلق ہی نہیں ہے، پولیس نے انہیں بلاوجہ گرفتار کیا۔
وہ بے گناہ ہیں لہٰذا ان کی ضمانت منظور کی جائے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ حسن سرفراز چیمہ نے ملزمان کی درخواست پر دونوں طرف کے وکلاءکے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے چاروں ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد کر دی۔ واضح رہے کہ ایک وائرل ویڈیو میں ان ملزمان کو یوم آزادی پر رکشے میں سوار ایک لڑکی کو ہراساں کرتے اور اس پر فقرے کستے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، ان میں سے ایک ملزم رکشے میں چڑھ کر خاتون کو چھونے کی کوشش بھی کرتا ہے۔