لاہور : لاہور کے علاقے چوہنگ میں اجتماعی زیادتی کا شکار ہوئی ماں بیٹی نے پولیس کو بیان قلم بند کرا دیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکی حافظ قرآن اور اسکی ماں دل کی مریضہ ہے۔متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ رکشہ والے سے لاہور کے علاقے ٹھوکر سے صدر تک جانے کا کرایہ 300 روپے طے ہوا۔بیان میں خاتون نے کہا کہ دوسری مرتبہ لاہور آئی تھی،راستے کا پتہ نہیں تھا، ڈرائیور اور اس کا ساتھی رکشہ ایک رہائششی اسکیم میں لے گئے۔ متاثرہ خاتون نے پولیس کو دئیے گئے بیان میں کہا کہ ملزمان نے ویرانے میں گن پوائنٹ پر رکشے سے اتارا۔میں نے ہاتھ جوڑ کر کہا کہ میری بیٹی سے زیادتی نہ کریں مگر ملزمان نے ہاتھ جوڑنے کے باوجود زیادتی کی۔لڑکی نے ملزمان سے کہا ہے کہ میری ماں دل کی مریضہ ہے اس سے زیادتی نہ کریں۔
عمر نے دونوں سے جب کہ ملزم منصب نے لڑکی سے زیادتی کی۔ ماں بیٹی نے بیان میں مزید بتایا کہ کار سوار عباس کے آنے پر ملزمان ہمیں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ عباس نے فوری طور پر پولیس کو تایا جو ہمیں اسپتال لے گئی۔۔قبل ازیں پولیس نے دو اوباش افراد کی زیادتی کا نشانہ بننے والی ماں بیٹی کا میڈیکل کروایا جس میں خواتین سے زیادتی کی تصدیق ہوئی۔ متاثرہ ماں بیٹی کی جانب سے پولیس کو دئیے گئے بیان کے مطابق وہ گزشتہ رات 10 بجے بیرون شہر سے جناح ٹرمینل بس سٹینڈ ٹھوکر نیاز بیگ پہنچی جہاں 34 سالہ خاتون اور اس کی 15 سالہ بیٹی نے صدر لاہور کینٹ جانے کے لئے 2 سے 3 رکشہ ڈرائیورں سے بات چیت کی جس پر ملزم عمر فاروق سے بات کرنے پر اس نے ماں بیٹی سے 1 ہزار روپے کرائے کامطالبہ کیا اور بات چیت کے بعد کرایہ 700 روپے طے ہوگیا دونوں ماں بیٹی رکشے میں صدر کینٹ جانے کے لئے تیار ہوگئی رکشے چلتے ہی ایک اور شخص رکشے میں سوار ہوگیا۔
ماں بیٹی کے احتجاج پر ملزم عمر فاروق نے کہا کہ وہ اس کا دوست ہے اور کے ساتھ جانا چاہتا ہے ملزم عمر فاروق نے رکشے کو کینال روڈ پر لیجانے کی بجائے ایل ڈی اے سٹی کی جانب لے گیا وضاحت طلب کرنے پر رکشہ ڈرائیور ملزم عمر فاروق نے ماں بیٹی کو بتایا کہ وہ شارٹ کٹ راستے کے ذریعے صدر جا رہے ہیں۔ ملزمان ماں بیٹی کو جناح ایونیو کے ایک بلاک کے ویران علاقے میں لے گئے جہاں ملزمان نے پستول نکال کر ماں بیٹی پر تشدد کیا اور انہیں اپنی حوس کا نشانہ بنایا متاثرہ خاتون کے مطابق اس دوران انہوں نے بہت شور مچایا لیکن ویران علاقہ ہونے کی وجہ سے ان کی آواز کسی تک نہ پہنچی اسی دوران ایک گاڑی جائے وقوعہ کی طرف آتی ہوئی دکھائی دی جسے دیکھ کر ملزمان ڈر گئے اور وہ اپنا رکشہ جائے وقوعہ پر چھوڑ کر فرار ہو گئے۔