راولپنڈی: راولپنڈی میں مدرسےکی طالبہ کے ساتھ استاد کی زیادتی کے کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ راولپنڈی پولیس نے ملزم مفتی شاہ نواز احمد کو گرفتار کر لیا۔ راولپنڈی میں تھانہ پیر ودھائی کی حدود میں قائم مدرسے کے استاد کی جانب سے 16 سالہ طالبہ کے ساتھ مبینہ زیادتی اور تشدد کے واقعہ کی تحقیقات میں مدرسے کے دیگر اسٹاف کو بھی شامل تفتیش کرلیا گیا ۔
پولیس کے مطابق مدرسے کے استاد ملزم کی گرفتاری کیلئے راولپنڈی، چکری، حسن ابدال، مانسہرہ اور دیگر علاقوں میں چھاپے مارے گئے۔جبکہ ملزم کے بھائی بھتیجے اور مدرسے کے نائب امیر سے بھی تفتیش کی گئی۔اس حوالے سے راولپنڈی پولیس کا کہنا ہے کہ پیرودھائی کے علاقہ میں مدرسہ کی طالبہ سے زیادتی اور تشدد کا معاملے میں راولپنڈی پولیس نے ملزم مفتی شاہ نواز احمد کو گرفتار کر لیا۔
مینارپاکستان واقعے میں71 سالہ بزرگ کو گرفتار کرنے والے تمام اہلکار معطل
وزیراعظم نے ایک مرتبہ پھر سرکاری رہائش گاہ میں منتقل ہونے سے انکار کر دیا
سی پی او محمد احسن یونس کی ہدایات کے مطابق ایس ایس پی انویسٹیگیشن اور ایس پی راول تفتیش کی براہ راست نگرانی کریں گے۔ میرٹ پر تفتیش مقدمات کو یقینی بنایا جائے گا۔ ۔قبل ازیں ترجمان راولپنڈی پولیس نے بتایا کہ منتظم مدرسہ کے بیٹے دیگر افراد کو تحویل میں لے کر تفتیش کررہے ہیں، اس کے علاوہ مدرسے کے دیگر اسٹاف کو بھی شامل تفتیش کیا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ مدرسے کے مہتمم سے بھی ملزم کی گرفتاری میں معاونت کی درخواست کی گئی ہے۔دوسری جانب ڈی ایس پی سٹی نے متاثرہ طالبہ اور اس کی والدہ سے ان کے گھر میں ملاقات کی ۔واضح رہے کہ متاثرہ طالبہ کی والدہ نے ایف آئی آر میں بتایا تھا کہ مدرسے سے فون آیا آپ کی بچی بے ہوش ہوگئی ہے اسے لے جائیں، جس کے بعد بچی نے گھر پہنچ کر بتایا کہ مدرسے کے استاد شاہنواز نے اس کے ساتھ زبردستی کی ہے۔بچی کی والدہ نے پولیس کو بتایا کہ بیٹی کے مطابق استاد نے متعدد بار اس کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی
مایاعلی کی اپنے میک اپ آرٹسٹ کے ساتھ تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل
وزیر اعظم نے یکساں نصاب تعلیم میں سیرت النبی ﷺ سے متعلق اہم ہدایات جاری کر دیں