Sunday May 5, 2024

مینار پاکستان واقعے پر لاہور پولیس کے 4 اعلیٰ افسران کو معطل کر دیا گیا

لاہور : مینار پاکستان واقعے پر لاہور پولیس کے 4 اعلیٰ افسران کو معطل کر دیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق گریٹر اقبال پارک واقعے کے حوالے سے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت،انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے پولیس کی کوتاہیوں اور غیر ذمہ دارانہ طرز عمل کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ واقعے کے ملزمان کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔جس کے بعد وزیراعلیٰ نے ڈی آئی جی آپریشنز لاہور، ایس ایس پی آپریشنز لاہور اور متعلقہ ایس پی کو معطل کر دیا۔ترجمان حکومت پنجاب فیاض الحسن چوہان کے مطابق واقعے میں ملوث 20 سے زائد ملزمان گرفتار کر لیے گئے ہیں۔

افغانستان کی صورتحال ، بھارتی فوجی افسر نے آئی ایس آئی کو مبارکباد دے دی

سول اور ملٹری ادارے اس واقعے میں حکومت کے ساتھ تفتیش میں شریک ہیں۔۔دوسری جانب ملزمان کی گرفتاری اور شناخت کا عمل بھی جاری ہے۔بتایا گیا ہے کہ گریٹر اقبال پارک میں سیف سٹی کے کیمرے بھی خراب نکلے۔ ذرائع کے مطابق کیس کی تفتیش میں سیف سٹی کے کیمرے پولیس کیلئے معاون ثابت نہ ہو سکے جس کے بعد پولیس سوشل میڈیا پر چلنے والی ویڈیوز کی مدد سے ملزمان کو شناخت کر رہی ہے۔ مینار پاکستان گراؤنڈ میں 60 سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہیں جن میں 35 کیمرے خراب ہیں۔کیمرے وولٹیج کم زیادہ ہونے اور عوام کے پتھراؤ سے خراب ہو گئے۔ذرائع کے مطابق پولیس نے واقعے میں ملوث 100 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔ پولیس نے ملزمان کی شناخت کے لیے نادرا کی مدد حاصل کر لی ہے۔اب تک 100 افراد کو میں لیا گیا ہے جب کہ ان میں سے 15 افراد کو نادرا اور فرانزک کی مدد سے شناخت کر لیا گیا ہے۔ گرفتار کیے گئے افراد سے مزید تفتیش جاری ہے۔پولیس جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کا عمل پورا کر رہی ہے۔جلد مزید افراد کی شناخت کا عمل پورا کر لیا جائے گا۔

جسم پر درجنوں نشانات، مینار پاکستان پر ہراسگی کا شکار ہونے والی لڑکی کی میڈیکل رپورٹ سامنے آ گئی

انسپکٹرجنرل پولیس پنجاب انعام غنی نے کہا ہے کہ مینار پاکستان واقعے میں ملوث ملزمان کی شناخت کیلئے تصاویر نادرا کو بھجوا دی ہے ، مقدمے میں عمر قید اور سزائے موت کی دفعات شامل کی گئیں ہیں۔ اپنے بیان میں آئی جی پنجاب انعام غنی نے کہا کہ خاتون پر تشدد ،دست درازی کرنے والے کسی رعائیت کے مستحق نہیں، متاثرہ خاتون کو انصاف کی فراہمی ترجیحی بنیادپر یقینی بنائی جائے گی۔ آئی جی پنجاب انعام غنی نے چیئرمین نادرا کو فون کرکے ملزمان کی شناخت شروع کرنے کی درخواست بھی کی ہے اور ملزمان کی شناخت کیلئے تصاویر بھی بھجوا دی گئی ہیں، نادرا عملہ چھٹی کے باوجود ملزمان کی شناخت کے عمل میں مصروف ہے۔

FOLLOW US