گلگت : محمد علی سدپارہ کا جسد خاکی ملنے کی تصدیق کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات گلگت بلتستان نے قومی ہیرو علی سدپارہ کا جسد خاکی ملنے کی اطلاعات پر ردعمل دیا ہے۔ وزیر اطلاعات کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ علی سدپارہ کا جسد خاکی مل چکا، جبکہ ان کے ساتھی جان سنوری کی لاش بھی مل گئی ہے۔ دونوں کوہ پیماوں کے لباس سے ان کی لاشوں کی شناخت ہوئی۔ بتایا گیا ہے کہ علی سدپارہ اور جان سنوری کی لاشیں کے ٹو پر موجود ہیں جنہیں آرمی ہیلی کاپٹرز کے ذریعے نیچے لایا جائے گا۔ وزیر اطلاعات کے مطابق کل تک علی سدپارہ اور جان سنوری کی لاشیں حکومت کی تحویل میں آ جائیں گی۔ جبکہ علی سدپارہ کے صاحبزادے ساجد سدپارہ نے بھی والد کا جسد خاکی ملنے کی تصدیق کی ہے۔
آزاد کشمیر میں ’بلا ‘ چل گیا ، تحریک انصاف نے پیپلز پارٹی اور ن لیگ کو پچھاڑ دیا
اس سے قبل پیر کی صبح سے سوشل میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ مرحوم کوہ پیما محمد علی سدپارہ کا جسد خاکی تلاش کر لیا گیا ہے۔ محمد علی سدپارہ مرحوم کی میت کے ٹو بوٹل نیک سے 300 میٹر کے فاصلے پر ملی۔ واضح ہے کہ موسم سرما میں آکسیجن کے بغیر کے ٹو سر کرنے کی کوشش کے دوران 5 فروری کو لاپتا ہونیوالے پاکستان کے کوہ پیما محمد علی سد پارہ، آئس لینڈ کے جان سنوری اور چلی کے کوہ پیما جان پابلو موہر کی موت کی سرکاری طور پر تصدیق کی گئی تھی ۔ گلگت بلتستان کے وزیر سیاحت راجہ ناصر علی خان اور کوہ پیما محمد علی سد پارہ کے بیٹے کوہ پیما ساجد سدپارہ نے سکردو میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا علی سدپارہ اور دو غیر ملکی کوہ پیما اب ہم میں نہیں رہے ۔ کوہ پیما محمد علی سدپارہ اپنے دو غیر ملکی ساتھیوں سمیت 5 فروری کو کے ٹو کی خطرناک چڑھائی بوٹل نیک کے قریب لاپتا ہوئے جن کی تلاش کیلئے 12 روزہ طویل ریسکیو آپریشن میں جدید ٹیکنالوجی استعمال کی گئی تھی۔ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کوہ پیما محمد علی سدپارہ کی موت کی سرکاری تصدیق پر ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا اللہ تعالیٰ قوم کے عظیم سپوت کو جنت الفردوس میں جگہ عطا کرے ۔ ادھر گلوکار علی ظفر نے محمد علی سدپارہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اپنا گانا پہاڑوں کی قسم عظیم کوہ پیما کے نام کیا تھا۔