ریاض : پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے اقتدار سنبھالتے ہی اوور سیز پاکستانیوں کی فلاح و بہبود کے لیے خصوصی اقدامات کا اعلان کیا تھا، تاکہ ان کی شکایات اور تحفظات کا ازالہ ہو سکے ۔ سعودی عرب میں ہزاروں پاکستانی معمولی جرائم میں قید کاٹ رہے ہیں ، جن کے اہل خانہ پاکستان میں انتہائی پریشانی بھرے حالات سے گزر رہے ہیں۔ ا یسی صور حال میں وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقاتوں کے دوران بھی ان پاکستانیوں کی رہائی کی درخواست کی گئی تھی۔ جس کے جواب میں ولی عہد نے سینکڑوں پاکستانیوں کو رہا کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ وزیر اعظم پاکستان کی کوششیں رنگ لانا شروع ہو گئی ہیں۔ اُردو نیوز کے مطابق سعودی جیلوں سے رہائی پانے والے مزید 85پاکستانیوں میں سے 62 کو وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر پاکستان لایا گیا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چودھری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایات کے مطابق ریاض میں پاکستان کا سفارت خانہ ریاض ریجن میں قید پاکستانیوں کی رہائی کے لیے سعودی عرب سے مستقل رابطے میں رہا۔پاکستان کی درخواست پر سعودی حکام کی ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی نے ریاض میں قید پاکستانیوں کے بارے میں تفصیلی جائزہ لیا جس کے بعد 85 افراد کی سزاوٴں کو معاف کردیا گیا۔ سفارت خانے کے پیش نظر یہ مقصد تھا کہ ان پاکستانی شہریوں کی جلد رہائی اور وطن واپسی کو ممکن بنایا جا سکے جو معمولی جرائم کے تحت بیرون ملک اپنی سزا بھگت رہے ہیں۔سزاوٴں کی معافی کے بعد ، ریاض میں پاکستان کے سفارت خانے نے ان رہائی پانے والے افراد کے ایگزٹ ویزے کو جلد ممکن بنانے کے لیے متعلقہ سعودی حکام سے درخواست کی۔ترجمان وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ ’وزیر اعظم کی ہدایت کے مطابق ، ہم نے اب تک مجموعی طور پر 85 میں سے 62 افراد کو وطن واپس بھیج دیا گیا ہے تاکہ وہ عید اپنے کنبے کے ساتھ پاکستان میں منائیں، باقی 23 افراد کو ان کے ایگزٹ ویزا کا عمل مکمل ہوتے ہی وطن واپس بھیج دیا جائے گا۔ ‘پاکستانی سفارت خانہ سعودی عرب کے دوسرے علاقوں میں بھی اسی طرح قید افراد کی وطن واپسی کے سلسلے میں کام کر رہا ہے۔’سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانیوں کو سہولیات فراہم کرنے پر ہم خادم الحرمین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے شکرگزار ہیں۔