لاہور : کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ سعد رضوی کی نظر بندی میں مزید 90 روز توسیع کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق اس سلسلے میں لاہور کی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے سعد رضوی کی نظر بندی میں توسیع کے لیے نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے ، جس میں کہا گیا کہ ڈپٹی کمشنر لاہور مدثر ریاض نے نظر بندی میں توسیع کا فیصلہ سی ٹی ڈی اور پولیس کی درخواست پر کیا جس کا مقصد امن وامان کی صورتحال کو برقرار رکھنا ہے۔ خیال رہے کہ چند روز قبل ہی کالعدم تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ سعد رضوی کی نظر بندی میں توسیع کی استدعا مسترد کر دی گئی جس کے بعد سعد رضوی کی نظربندی ختم کر دی گئی تاہم سعد رضوی کو رہائی کے لیے اپنے خلاف درج مقدمات میں ضمانتوں کے لیے متعلقہ عدالتوں سے رجوع کرنا پڑے گا، لاہور ہائیکورٹ کے نظرثانی بورڈ نے کالعدم تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی کی نظربندی میں توسیع کی استدعا مسترد کر دی تھی۔
بتایا گیا ہے کہ کالعدم تنظیم کے سربراہ سعد رضوی، ان کے دو ساتھیوں عثمان اور وزیر علی کو پولیس نے لاہور ہائیکورٹ کے نظرثانی بورڈ کے ربرو پیش کیا ، جسٹس ملک شہزاد احمد خان، جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹسس صداقت علی خان پر مشتمل نظرثانی بورڈ نے بند کمرے میں سماعت کی ، نظرثانی بورڈ نے محکمہ داخلہ کی جانب سے نظر بندی کی مدت میں توسیع کی استدعا مسترد کر دی ، سماعت کے بعد سعد رضوی کے وکیل برہان معظم کا کہنا تھا کہ نظر بندی میں ابھی کچھ دن باقی ہیں، دیگر مقدمات میں ضمانتیں دائر کرنے کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔ خیال رہے کہ کالعدم ٹی ایل پی امیر سعد رضوی کی نظر بندی کیخلاف لاہور ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی تھی ، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ 12 اپریل کے روز حافظ سعد رضوی کو ایس ایچ او نواں کوٹ نے غیر قانونی طور پر حراست میں لیا ، سعد رضوی کی گرفتاری کی وجوہات جاننے کے لیے سی سی پی او اور ڈی سی لاہور سے بھی رجوع کیا گیا لیکن شنوائی نہ ہوئی جب کہ ایس ایچ او نواں کوٹ نے بھی گرفتاری کی وجوہات بتانے سے گریز کیا ، اس کے علاوہ سی سی پی او اور ڈی سی لاہور نے زبانی طور پر کہا کہ سعد رضوی کو ایک ماہ بعد رہا کر دیا جائے گا تاہم ایک ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود سعد رضوی کو رہا نہیں کیا گیا ، ڈی سی لاہور سے رجوع کرنے پر سعد رضوی کی نظربندی کا زاید المعیاد شدہ حکمنامہ تھما دیا گیا۔