ملتان : ملتان میں راہ چلتی لڑکی کو موٹر سائیکل پر سوار ہونے کیلئے زبردستی کرنے والا اوباش اپنے انجام کو پہنچ گیا، پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا- تفصیلات کےمطابق ملتان میں راہ چلتی لڑکی کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے اور لڑکی کو تھپڑمار کر زمین پر گرانے والے ملزم کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے- گرفتار ملزم کی شںاخت شکیل نام سے ہوئی اور وہ سلام نگر کا رہائشی ہے- یاد رہے کہ گزشتہ روز نوجوان کی راہ چلتی لڑکی کو ہراساں کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔ موٹر سائیکل سوار کی لڑکی کو چھیڑنے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی تھی۔تنگ کرنے پر طالبہ نے اوباش نوجوان کو پتھر مار کر جان چھڑانے کی کوشش کی۔ ملزم نے لڑکی کو تھپڑ مار کر زمین پر گرا دیا۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا تھا کہ جب لڑکی نے نوجوان کو پتھرا مارا تو بدلے میں اس نے تھپڑ مار دیا جس کی وجہ سے وہ زمین پر گر گئی۔ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد پولیس بھی حرکت میں آ گئی،سی سی پی او ملتان نے واقعے کا نوٹس لے لیا جب کہ ملزم کی گرفتاری کے لیے ٹیمیں تشکیل دی اور اس ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا- پولیس کی جانب سے لڑکی کی شناخت کرنے کی بھی ہدایت کی گئی۔ ۔متاثرہ لڑکی کا واقعے سے متعلق کہنا ہے کہ اوباش شخص مجھے چھیڑنے، ہراساں کر نے کی کوشش کر رہا تھا اور موٹرسائیکل پر سوار ہونے کے لیے زبردستی کرتا ہے، میں اس سے جان چھڑانے کے لیے آگے بڑھ گئی تو وہ میرا پیچھا کرتا رہا۔دوسری جانب ملتان کے اندرونِ شہر میں ہی ضمانت پر رہا ہونے والے قتل کے ملزم نے گرفتار کروانے کے شبہ میں اپنے ساتھیوں کی مدد سے ایک شخص کے گلے میں زنجیر ڈال کر تشدد کیا، ملزمان کی جانب سے اس واقعہ کی ویڈیو بنا کر وائرل بھی کی گئی۔
اندرون شہر کا رہائشی بابر عرف مرغی قتل کے الزام میں 1 سال قبل گرفتار ہوا تھا جو 2 ماہ قبل ضمانت پر رہا ہوا تھا۔بابر عرف مرغی نے اپنی گرفتاری کی مخبری کرنے کے شبہ میں اور گرفتاری پر ٹک ٹاک بنانے والے ایک نوجوان پر اپنے ساتھیوں کی مدد سے تشدد کیا۔ملزمان نے نوجوان کے گلے میں زنجیر ڈال کر اسے کتے کی طرح بھونکنے پر مجبور بھی کیا، ملزمان نے اس واقعے کی ویڈیو بھی بنائی جو وائرل ہو گئی۔پولیس تھانہ کپ کے مطابق ان کے علم میں ایسا کوئی واقعہ نہیں ہے اور نہ ہی کسی نے اپنے اوپر تشدد کی درخواست دی ہے، اگر درخواست آئی تو قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔