Saturday May 4, 2024

حکومت کا اسلام آباد کے تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کافیصلہ، نوٹیفکیشن جاری

اسلام آباد: حکومت نے اسلام آباد کے تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کافیصلہکر لیا۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے اسلام آباد میں کورونا کے کیسز میں غیر معمولی اضافے کے بعد تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ نوٹی فکیشن کے مطابق اسلام آباد کے تمام نجی تعلیمی ادارے 11 اپریل تک بند رکھے جائیں گے، ‏تمام تعلیمی سرگرمیاں معطل اور امتحانات پر پابندی ہوگی۔ نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ تمام پرائیویٹ تعلیمی ادارے ہدایت پر عمل درآمد یقینی بنائیں۔

دوسری جانب ڈپٹی کمشنر حمزہ شفاقت نے آبپارہ مارکيٹ اور اتوار بازار پر چھاپہ مارکر ایس او پیز ‏کی خلاف ورزی پر متعدد دکانيں اور ہوٹل سيل کر دیے۔ ڈپٹی کمشنر نے ماسک نہ پہننے پر 13 افراد گرفتار اور جرمانے کیے۔ ايس ايس پی آپريشنزاسلام ‏آبادمصطفیٰ تنويربھی ہمراہ تھے۔ ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی آپریشنز نے مختلف پارکس کا بھی دورہ کیا۔ عوام کو ماسک پہننےکی ‏ہدايت اور خلاف ورزی پرجرمانے کیے۔واضح رہے کہ ملک میں کورونا کی تیسری لہر شدت اختیار کر گئی ہے، جس کے حوالے سے فاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ کورونا مثبت آنے کی شرح بڑھنے کے باعث ہسپتال تیزی سے بھر رہے ہیں، تشویشناک حالت کے مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ اسد عمر کا کہنا تھا کہ چیف سیکرٹریز کو ہدایت کی ہے کہ کورونا وبا سے بچاو کے لیے ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کروائیں۔پاکستان میں کورونا سے بچاو کے ادارے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ملک میں کورونا پابندیاں مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ این سی او سی کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کورونا پھیلاو کے علاقوں میں 29 مارچ سے لاک ڈاون کا فیصلہ کیا گیا ہے اور این سی او سی صوبوں کو کورونا پھیلاو کے ہاٹ اسپاٹ کے نقشے فراہم کرے گی جبکہ 5 اپریل سے ملک بھر میں انڈور اور آوٹ ڈور شادی کی تقاریب پر پابندی ہوگی۔

این سی او سی نے یہ بھی واضح کیا کہ صوبوں کو شادی تقریبات پر پابندی کے ٹائم فریم کا اختیارہوگا، صوبے کرونا شرح کےمطابق شادی کی تقریبات پر فیصلہ کرسکتے ہیں۔ این سی او سی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سماجی، کلچرل، سیاسی، کھیلوں کی تقریبات پر بھی پابندی ہوگی، اس کے علاوہ کرونا کے پھیلاو کی روک تھام کے لئے بین الصوبائی آمدورفت میں کمی کیلئے مختلف آپشنز پر غور کیا گیا تاہم بین الصوبائی آمدورفت سےمتعلق حتمی فیصلہ صوبوں کی مشاورت سےہو گا۔

FOLLOW US