ایبٹ آباد(نیو زڈیسک) سپریم کورٹ کا سوموٹوایکشن، بارہ سالہ ملازمہ مصباح کی قبرکشائی۔اس ضمن میں ذرائع نے صحافیوں کو بتایاکہ صوبائی وزیر ہائرایجوکیشن مشتاق احمد غنی کے بھائی شعیب غنی کے گھر میں تین ہزار روپے ماہانہ میں کام کرنیوالی نگکھی کی رہائشی دوسگی بہنوں میں سے مصباح نامی بارہ سالہ لڑکی کی پراسرار موت ہوگئی تھی۔مصباح کی
موت کے بعد اس کی لاش کو پولیس کو بتائے بغیر اس کے گائوںرات کی تاریکی میں منتقل کردیاگیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے بعد انسپکٹرجنرل خیبرپختونخواہ پولیس نے مصباح کی موت کی تحقیقات کا حکم جاری کیاتھا۔ انسپکٹرجنرل کے احکامات کے بعدڈی آئی جی ہزارہ سعید وزیرنے سول سوسائٹی اور افسران کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دے دی۔جس نے باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کیا۔کمیٹی کی سربراہی چائلڈ پروٹیکشن آفیسر شاہد درانی اورڈی پی او سید اشفاق انورکررہے ہیں۔کمیٹی میں پاک فوج کے سابق لیفٹیننٹ جنرل ایازسلیم رانا کو بھی شامل کیا گیا ہے۔کمیٹی کے دیگر ارکان میں ایس پی شعبہ تفتیش عزیز آفریدی،ڈی ایس پی لیگل سراج خان،سیدہ رابعہ سلطانہ ایڈووکیٹ شامل ہیں۔بدھ کے روز سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس نے بارہ سالہ ملازمہ کی موت کاسوموٹوایکشن لیتے ہوئے انسپکٹرجنرل خیبرپختونخواہ سے تین دن کے اندر رپورٹ طلب کی۔ تاہم بدھ ہی کے روز ڈی ایس پی لیگل نے علاقہ مجسٹریٹ کی عدالت میں مصباح کی قبرکشائی اور پوسٹمارٹم کے لئے درخواست دی۔ جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے قبرکشائی کی اجازت دے دی۔ جمعرات کے روز
سول جج اوّل اعجاز الرحمن کی موجودگی میں ڈی ایچ کیوہسپتال اور ایوب ٹیچنگ ہسپتالکے ڈاکٹروںنے گائوں نگھکی محلہ بھیکڑی میں بارہ سالہ مصباح کی قبرکشائی کی گئی۔ اس موقع پر پولیس کی جانب سے سیکورٹی کے سخت اقدامات کئے گئے۔ ایس ایچ او تھانہ کینٹ کیڈٹ حفیظ نے میڈیاسمیت کسی کو بھی قبرکشائی والی جگہ پر رسائی نہیں دی۔ڈاکٹرشمیم آراء،ڈاکٹرعمیرسمیت دیگر نے قبرکشائی کے بعد بارہ سالہ مصباح کے جسم کے مختلف اعضاء حاصل کرکے فرانزک لیبارٹری میں تجزیئے کے لئے ارسال کردیئے ہیں۔
مشتاق غنی