Saturday September 21, 2024

“زلفی بخاری کا نام ای سی ایل سے کیسے نکلا، کیا عمران خان نے آپ کوفون کیا تھا” نگران وزیر داخلہ سارے حقائق منظر عام پر لے آئے

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نگراں وزیر داخلہ اعظم خان کا کہنا ہے کہ زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کے لیے مجھے کسی نے فون نہیں کیا اور نہ ہی عمران خان سے رابطہ ہوا۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے نگراں وزیر داخلہ اعظم خان نے کہا کہ زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کے لیے مجھے کسی نے فون نہیں کیا اور اس حوالے سے عمران

خان یا زلفی بخاری سے میرا کوئی رابطہ نہیں ہوا۔انہوں نے کہاکہ زلفی بخاری کی جانب سے سیکرٹری داخلہ کو انڈرٹیکنگ بھیجی گئی جس میں عمرے کی ادائیگی کے لیے ایک ماہ کی اجازت مانگی گئی تھی، سیکرٹری داخلہ نے مجھے ایک ماہ کی درخواست دی تاہم میں نے 6 دن کی اجازت دی۔نگراں وزیر داخلہ نے کہا کہ زلفی بخاری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست نیب نے کی جبکہ وزارت داخلہ نے پاسپورٹ ایکٹ کے تحت زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ میں ڈالا، کسی کا نام ای سی ایل میں ڈالنا طویل مرحلہ ہے اور کابینہ سے منظوری لینا پڑتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا میں بہت ساری رپورٹس غلط آئیں، وزیراعظم نے پوچھا میڈیا میں کیا چل رہا ہے مجھے بھی بتائیں لہذا وزیراعظم کو معاملے پر اپ ڈیٹ کر دیا تھا۔ نگراں وزیر داخلہ اعظم خان کا کہنا ہے کہ زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کے لیے مجھے کسی نے فون نہیں کیا اور نہ ہی عمران خان سے رابطہ ہوا۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے نگراں وزیر داخلہ اعظم خان نے کہا کہ زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کے لیے مجھے کسی نے فون نہیں کیا اور اس حوالے سے عمران خان یا زلفی بخاری سے میرا کوئی رابطہ نہیں ہوا۔ انہوں نے کہاکہ زلفی بخاری کی جانب سے سیکرٹری داخلہ کو انڈرٹیکنگ بھیجی گئی جس میں عمرے کی ادائیگی کے لیے ایک ماہ کی اجازت مانگی گئی تھی

FOLLOW US