Tuesday September 24, 2024

“اس آدمی کے تو ٹوئٹس اور آرٹیکلز بھی ہمارے خلاف ہیں،اسکو آئین کا بھی نہیں پتہ نہیں ، پنجاب کا الیکشن مشکوک ہوگیا ہے ” شاہد خاقان عباسی نے کئی لیگی رہنمائوں سمیت نگران وزیر اعلیٰ پر سخت اعتراضات اٹھا دیے

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماء و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور پاکستانی عوام اور اس فیصلے کو رد کرتے ہیں،الیکشن کمیشن کو ایک قابل شخص کو نگران وزیراعلیٰ بنانا چاہیے تھا، وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے، حسن عسکری کو آئین کا بالکل پتہ نہیں، ایسا شخص نگران سیٹ اپ پر آئے

جس پر کوئی انگلی نہ اٹھے ۔الیکشن کمیشن کو ایسا عمل نہیں کرنا چاہیے جس سے شکوک و شبہات پیدا ہوں،حسن عسکری کی رائے ہمیشہ (ن) لیگ کے خلاف رہی ،الیکشن کمیشن کے فیصلے نے پنجاب کے الیکشن کو شک میں ڈال دیا ،احسن اقبال نے کہا کہ 25جولائی کو الیکشن ملک کی ضرورت ہے، اگر تاخیر ہوئی تو اس کی معاشی قیمت پاکستان ادا نہیں کر سکے گا، خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ حسن عسکری کی سوچ تصورات سب کے سامنے ہیں،انہیں اپنے منصب سے خود پیچھے ہٹ جانا چاہیے، امید ہے کہ حسن عسکری اس معاملے پر عمل کریں گے۔جمعرات کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماء و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے نگران سیٹ اپ کیلئے غیر جانبدار نام دیئے، ہمارے نامزد کردہ افراد اچھی شہرت کے حامل تھے اور ان کی غیر جانبدایر پر کوئی شک نہیں تھا، حسن عسکری کی رائے ہمیشہ (ن) لیگ کے خلاف رہی ہے، حسن عسکری کے ٹوئٹس اور آرٹیکل بھی (ن) لیگ سے تعصب کا اظہار کرتے ہیں، پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ کی تقرری کا معاملہ پورے الیکشن عمل کو مشکوک بنا دے گا، نگران سیٹ اپ کیلئے ضروری ہے کہ یہ سیٹ اپ غیر جانبدار ہو، یہ بدقستمی ہے کہ الیکشن کمیشن نے حسن عسکری کا نام تجویز کیا، (ن) لیگ اور قیادت کے بارے میں حسن عسکری

کے خیالات سے لوگ خود واقف ہیں، ان صاحب کے واضع رائے میڈیا میں موجود ہے، حسن عسکری صاحب کہتے ہیں کہ گرمیوں میں الیکشن نہیں کرنے چاہئیں، حسن عسکری کو آئین کا بالکل پتہ نہیں، الیکشن کمیشن کے فیصلے نے پنجاب کے الیکشن کو شک میں ڈال دیا ہے، پارلیمانی کمیٹی نے سارا ریکارڈ لگا کرالیکشن کمیشن میں بھیج دیا تھا، الیکشن کمیشن کو ایک قابل شخص کو نگران وزیراعلیٰ بنانا چاہیے تھا، پاکستان کی عوام اور ہم اس فیصلے کو رد کرتے ہیں،الیکشن کمیشن اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے۔ ایسا شخص نگران سیٹ اپ پر آئے جس پر کوئی انگلی نہ اٹھے، ہم 25جولائی کو الیکشن چاہتے ہیں، نظر آ رہا ہے الیکشن شفاف اورصاف نہیں ہوں گے، الیکشن کمیشن کو ایسا عمل نہیں کرنا چاہیے جس سے شکوک و شبہات پیدا ہوں۔مسلم لیگ (ن) کےرہنما و سابق وفاقی وزیر داخلہ پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ 25جولائی کو الیکشن ملک کی ضرورت ہے، اگر تاخیر ہوئی تو اس کی معاشی قیمت پاکستان ادا نہیں کر سکے گا ۔ پاکستان کی عوام کی جدوجہد کو جاری رکھیں گے، ووٹ کو عزت دو کا موقف مسلم لیگ (ن) کا منشور ہے، مسلم لیگ (ن) نے پاکستان کی خدمت کی ہے، ہم نے کراچی میں روشنی بحال کی ہے، ہم نے دہشت گردی کا خاتمہ کیا، ہم نے فاٹا کا انضمام کرایا ہے، ہم نے سی پیک کاپودا پاکستان میں لگایا، الیکشن کی مخالفت ذرا بھی برداشت نہ ہو گی۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے مجھے تین صفحوں کی چٹھی لکھی تھی کہ آپ کوئی کام نہیں کرسکتے، میں ان سے کہوں گا جو چٹھی میں لکھا گیا تھا وہ باتیں لاگو نہیں ہوتی اب۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ حسن عسکری کی سوچ تصورات سب کے سامنے ہیں،وہ پاکستان تحریک انصاف کے سپورٹر کی حیثیت سے ٹی وی پر آتے ہیں، انہیں اپنے منصب سے خود پیچھے ہٹ جانا چاہیے، یہ کی شخصیت کو زیب نہیں دیتا، ہمیں امید ہے کہ حسن عسکری اس معاملے پر عمل کریں گے۔

FOLLOW US