اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان عالمی سطح پر کسی گروپ کا حصہ نہیں بننا چاہتا ، بیرون امداد لعنت ہے جس کیلئے ممالک کو غلط فیصلے کرنا پڑتے ہیں ۔وزیر اعظم عمران خان نے”روسی ٹی وی “کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کو دو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے ، ماحولیاتی تبدیلی بہت بڑا چیلنج ہے جس کی وجہ سے دنیا متاثر ہو رہی ہے۔ وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم اور منی لانڈرنگ بھی بڑے چیلنجز ہیں ، ترقی پذیر ممالک سے پیسے کی غیر قانونی منتقلی سے غربت میں اضافہ ہوا ہے ، ملک کا پیسہ باہر جانا اداروں کو تباہ کرنے کے مترادف ہے ،
مزید ناراض ارکان جہانگیر ترین گروپ میں شامل ہونے کو تیار، عدم اعتماد سے قبل بڑا فیصلہ کر لیا گیا
ہماری بنیادی توجہ یہ ہونی چاہئے کہ اپنے لوگوں کو غربت سے کیسے نکالیں ۔وزیر اعظم نے کہا کہ سمجھ نہیں آرہی کہ روس اور یوکرین کے تعلق اس قدر کشیدہ کیسے ہو گئے ، میں طاقت کے استعمال سے مسائل کے حل پر یقین نہیں رکھتا، امریکہ نے افغانستان میں طاقت کے استعمال سے کیا حاصل کیا ؟، ترقی پذیر ممالک کسی جنگ کے متحمل نہیں ہو سکتے ، دنیا کورونا کے اثرات سے نکل نہیں پائی ، ایک اور تنازع ہو گیا تو کیا ہوگا؟، امید ہے یوکرائن تنازع پر امن طریقے سے حل ہو جائے گا، یوکرائن دنیا بھر کو گندم فراہم کرتا ہے ، سب جانتے ہیں کہ تنازعات کے نتائج پوری دنیا پر آتے ہیں ۔
ایک تصویر میں10ویرات کوہلی لیکن اصلی ویرات کوہلی کون ہیں؟ خود ہی چیلنج کر دیا
وزیر اعظم نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ بھارت اپنے لوگوں کو غربت سے نکالنے کیلئے کام کرے ، ہم جب حکومت میں آئے تو بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کی، میں بھارت کو دوسروں سے بہتر جانتا ہوں لیکن جس بھارت کو میں جانتا تھا آج وہ بھارت نہیں ہے ۔ بھارت ہندو توا کی بجائے اپنےعوام کو غربت سے نکالنے پر توجہ دے ، ہمارے خطے میں غربت زیادہ ہے اور سب سے زیادہ غربت بھارت میں ہے ۔ حکمرانوں کی کرپشن سے غربت بڑھتی ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہم دنیا کے تمام ممالک سے تجارت چاہتے ہیں ، ایران پر پابندیوں کی وجہ سے گیس پائپ لائن منصوبہ مسائل میں رہا ۔
مراد سعید کا ریحام خان کی کتاب کیخلاف لندن میں دعویٰ دائر کرنے کا فیصلہ