Thursday March 28, 2024

بھارتی جاسوس کلبھوشن کو اپیل کا حق دینے سے متعلق بل کثرت رائے سے منظور

اسلام آباد : پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس نے بھارتی جاسوس کلبھوشن کو اپیل کا حق دینے سے متعلق بل کثرائے رائے سے منظور کر لیا۔ ۔تفصیلات کے مطابق آج قومی اسمبلی میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت مشترکہ اجلاس ہوا جس میں پارلمنٹ نے انتخابی اصلاحات دوسرا ترمیمی بل 2021 منظور کر لیا گیا۔مشیرِ پارلیمانی امور بابر اعوان نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر رائے شماری کے لیے ترمیمی بل ایوان اور الیکشن ایکٹ دوسرا ترمیمی بل منظوری کے لیے پیش کیا۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل منظور کر لیا۔اوور سیز پاکستانیوں کو انٹرنیٹ کے ذریعے ووٹنگ کا حق اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال کا بل بھی منظور کر لیا گیا۔

جناب سپیکر شائد آج آپ انتخابی قوانین منظور کرا لیں ، مگر ہم اس زبردستی کیخلاف عدالت جائیں گے ، بلاول بھٹو کا خطاب

عالمی عدالت انصاف 2021بل بھی منظور کر لیا گیا۔ بھارتی جاسوس کلبھوشن کو اپیل کا حق دینے سے متعلق بل بھی مشترکہ اجلاس میں منظور کے لیے پیش کر دیا گیا۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں کلبھوشن کو اپیل کا حق دینے سے متعلق بل بھی کثرت رائے سے منظورکر لیا گیا۔ اسپیکر نے زبانی رائے شماری کے بعد بل کی منظوری دی۔اپوزیشن اراکین نے بل کی کاپیاں پھاڑ دیں اور ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔وزیراعظم سمیت حکومتی اراکین نے بل منظور ہونے پر پارلیمنٹ کا ڈیسک بجا کر خوشی کا اظہار کیا۔خیال رہے کہ جون2021ء میں قومی اسمبلی نے پاکستان میں گرفتار بھارتی جاسوس کلبھوشن جادھو پر عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کو مؤثر بنانے کے لیے حقِ نظرثانی کا بل آرڈیننس 2020 منظور کیا تھا۔ وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ بھارت کے ناپاک عزائم کے خلاف یہ بل لائے ہیں ، اگر یہ قانون نہیں لائیں گے تو بھارت سلامتی کونسل میں چلا جاتا۔ یہ بھی یاد رہے کہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر صحیح طور سے عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان نے 28 مئی کو ’انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس ریویو اینڈ ری کنسیڈریشن آرڈینسس 2020‘ نافذ کیا۔

جناب سپیکر شائد آج آپ انتخابی قوانین منظور کرا لیں ، مگر ہم اس زبردستی کیخلاف عدالت جائیں گے ، بلاول بھٹو کا خطاب

اس آرٹیننس کے تحت 60 روز میں ایک درخواست کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں نظرِ ثانی اور دوبارہ غور کی اپیل دائر کی جاسکتی ہے۔ عالمی عدالت انصاف کے 20 مئی کے فیصلے کے بعد نظرثانی درخواست کے لیے 60 روز کا وقت تھا جس کے دوران درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی جاسکتی تھی، یہ اپیل کمانڈر جادھو خود، ان کا قانونی نمائندہ یا انڈین ہائی کمیشن دائر کر سکتے تھے۔ پاکستانی حکام نے 17 جون کو کلبھوشن جادھو کو اپیل کے لیے بلایا تھا تاہم انھوں نے یہ اپیل دائر کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

’ہم آئے نہیں، لائے گئے ہیں‘ تحریک انصاف کے رہنماء عامر لیاقت حسین نے انتہائی حیران کن بات کہہ دی

FOLLOW US