قبر کا لفظ سنتے ہی موت کے بعد انسان کی آخری آرام گاہ کا خیال ذہن میں آتا ہے لیکن ایک قبرستان ایسا بھی ہے جو انسانوں کی نہیں بلکہ پُرانے اور ضعیف قرآنی اوراق کی تدفین کے لیے بنایا گیا ہے۔ پاکستان میں ضعیف قرآنی اوراق اور نسخوں کی تدفین کے لیے بنایا جانے والا یہ قبرستان اسی سال پُرانا ہے۔ یہ قبرستان خیبر ایجنسی میں واقع ملا گوری میں موجود
ہے۔ مقامی افراد کا کہنا ہے کہ یہ سب رضائے الٰہی کے لیے کیا جا رہا ہے۔ لوگ اس میں ہماری مدد کر رہے ہیں لیکن ہم چاہتے ہیں کہ اس میں ہماری اور مدد کی جائے،ملک بھر سے قرآنی نسخوں کو یہاں لا کر پتھریلی زمین کو کھود کر نہایت احترام کے ساتھ کفن میں ان نسخوں کی تدفین کی جاتی ہے لیکن اس کے باوجود ثواب کی غرض سے لوگ اسے باخوشی کرتے ہیں۔ یہاں پر موجود ایک قبر پر 5 سے 7 لاکھ روپے کا خرچ آتا ہے۔ مقامی افراد نے کہا کہ جو اراضی وقف کی تھی اب وہ بھی کم پڑنے لگی ہے۔ یہاں خیبر پختونخواہ اور فاٹا کے لوگ آکر رضاکارانہ طور پر آتے اور ثواب کمانے کی نیت سے کام کرتے ہیں۔