Monday October 21, 2024

وزیر اعظم سمیت کوئی شخص یہ کام نہیں کر سکتا کیونکہ۔۔کپتان کے بیان نے پارٹی رہنما کی دوڑیں لگوا دیں

اسلام آباد(ویب ڈیسک)وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہاہے کہ وزیر اعظم عمران خان اپنا خصوصی طادرہ استعمال نہںا کر سکں گے جبکہ وزیر اعظم ، چفا جسٹس ، چئرطمنی سنٹا کو فرسٹ کلاس مںظ سفر کی سہولت بھی ختم کردی گئی ہے۔نجی نودز کے مطابق وزیر اعظم کی زیر

صدارت وفاقی کابنہر کے اجلاس کے بعد مڈایا بریفنگ مںا انہوں نے کہاکہ وزیراعظم خصوصی طابرہ استعمال نہںر کریں گے، جن لوگوں کو بھی فرسٹ کلاس کی سہولت تھی وہ بھی ختم کر دی گئی ہے کوگنکہ وزیراعظم کی خواہش ہے کہ بادشاہوں کی طرح پسہگ خرچ کرنے کا رواج ختم ہونا چاہے ۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے اپنا فرسٹ کلاس مںا سفر کرنے کا اختاار بھی سلب کر لات ہے اور اب وہ کلب کلاس مںن سفر کریں گے۔اس کے ساتھ ہی صدر ، چفک جسٹس ، چئرسمنں سنٹو سے بھی یہ سہولت واپس لے لی گئی ہے ۔دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے وزارت خارجہ کے دورے کے دوران حکام کو پالیسی گائیڈ لائن دے دیں اور کہا کہ قومی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، خارجہ پالیسی بناتے وقت پاکستان کا مفاد اپنی پہلی ترجیح رکھیں۔دفتر خارجہ میں ایک گھنٹہ 15 منٹ تک جاری رہنے والے اجلاس کے دوران وزیراعظم کو پاکستان کے دیگر ممالک سے تعلقات، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور پاک بھارت تعلقات پر بریفنگ دی گئی۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ خارجہ پالیسی میں پاکستان کے مفاد کو ترجیح دی جائے گی اور پاکستان کے قومی مفاد پر کوئی

سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔وزیراعظم عمران خان نے بیرون ملک سفارت خانوں کی کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ بیرون ملک پاکستان کا مثبت تاثر اجاگر کیا جائے۔ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان وزارت خارجہ کے دفتر پہنچے تو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے ان کا استقبال کیا۔وزیراعظم کی زیر صدارت اہم اجلاس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ اور دیگر حکام نے شرکت کی۔اس موقع پر سیکرٹری خارجہ نے وزیراعظم کو خارجہ پالیسی پر تفصیلی بریفنگ دی جس میں افغانستان، بھارت اور امریکا پر فوکس رہا جب کہ ایران، وسط ایشیا اور مشرق وسطیٰ کے ممالک سے تعلقات پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکرٹری خارجہ نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھی وزیراعظم کو بریف کیا اور پاک بھارت تعلقات پر بھی بریفنگ دی گئی۔بریفنگ کے دوران وزیراعظم کو بتایا گیا کہ بھارت مسلسل مذاکرات سے بھاگ رہا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں مظالم آشکار ہونے سے ڈرتا ہے جب کہ بھارت پاکستان میں ریاستی دہشتگردی میں ملوث ہے اور کلبھوشن کی گرفتاری نے بھارت کو بے نقاب کیا۔سیکرٹری خارجہ نے وزیراعظم کو بتایا کہ کلبھوشن کیس پر بھارت نے کسی رابطے کا جواب نہیں دیا جب کہ اجلاس کے دوران اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی کشمیر پر رپورٹ کو پاکستان کی سفارتی کامیابی قرار دیا گیا۔

FOLLOW US