Wednesday October 23, 2024

ایسی کیا بات ہو گئی کہ کپتان نے کھلاڑیوں کا مشورہ ماننے سے انکار کر دیا۔۔۔۔؟ ناقابل یقین خبر آگئی

اسلام آباد (ویب ڈیسک) قومی اسمبلی میں قائد ایوان کے لیے ووٹنگ ہو گی جس کے لیے پاکستان تحریک انصاف نے پارٹی سربراہ عمران خان اور اپوزیشن نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو بطور اُمیدوار نامزد کر رکھا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے پاس قومی اسمبلی میں عددی

اکثریت حاصل ہے ، اسی لیے خیال کیا جا رہا ہے کہ عمران خان ہی ملک کے 22 ویں وزیراعظم ہوں گے۔اس ضمن میں ایک بات زیر بحث ہے کہ عمران خان حلف برداری کی تقریب میں شیروانی زیب تن کریں گے یا نہیں ، اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری نے کہاکہ عمران خان حلف برداری کی تقریب میں شیروانی زیب تن کریں گے ،بانی پاکستان قائد اعظم نے بھی شیروانی زیب تن کی تھی اور یہی روایت رہی ہے۔عمران خان کو وزیر اعظم کے عہدے کے لیے تقریب حلف برداری میں ڈیزائنر شیروانی زیب تن کرنے کا مشور دیا گیا جسے انہوں نے مسترد کردیا۔قومی اخبار کے مطابق ملبوسات کے مشہور ڈیئزانر حسن شہریار یاسین (ایچ ایس وائے) دو اگست کو عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالا گئے تھے جہاں انہوں نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے لے تیار کی جانے والی شیر وانی کا سائز لیا تھا اور کالے رنگ کی شیروانی تیار کرنے کی حامی بھی بھر لی تھی۔ ذرائع کے مطابق معروف فیشن ڈیزائنر حسن شہریار یاسین (ایچ ایس وائے) اور عمران خان کی ٹیم میں شامل افراد کے درمیان شیروانی کو لے کر کئی تجاویز پر تبادلہ خیال

کیا گیا تھا کہ اس شیر وانی کو حلف برداری کی تقریب کے بعد چیریٹی کے طور پر استعمال کیا جائے، اور اس سے حاصل ہونے والی رقم کو بعد ازاں کسی بھی اچھے مقصد کے لیے استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی لیکن پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ اور پاکستان کے متوقع وزیراعظم عمران خان نے سادگی ہی کو ترجیح دی اور حلف برداری کی تقریب میں ڈیزائنر شیروانی پہننے سے انکار کردیا ۔واضح رہے ملک کے 22 ویں وزیراعظم کا انتخاب آج عمل میں لایا جائے گا جس کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف میدان میں ہیں۔قومی اسمبلی کا اجلاس آج سہ پہر ساڑھے تین بجے شروع ہوگا جس میں ملک کے اگلے وزیراعظم کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔اس بار خفیہ رائے شماری کے بجائے ڈویژن کے ذریعے ووٹ دیے جائیں گے، عمران خان کے حامی ایک لابی اور شہباز شریف کے حامی دوسری لابی میں جائیں گے۔تحریک انصاف کی جانب سے چیئرمین عمران خان اور ن لیگ کی جانب سے شہباز شریف نے وزارت عظمیٰ کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ بظاہر عمران خان کے وزیراعظم بننے کے لیے میدان صاف ہوگیا ہے کیوں کہ پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ (ن) کا ساتھ دینے سے انکار کر دیا ہے۔پیپلز پارٹی قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت تو کرے گی لیکن انتخابی عمل کا حصہ نہیں بنے گی اور عمران خان اور شہباز شریف میں سے کسی کو بھی وزیراعظم کا ووٹ نہیں دے گی۔

FOLLOW US