کوئٹہ (ویب ڈیسک) وزارت اعلیٰ کے لئے بلوچستان عوامی پارٹی کے درمیان مشاورت جاری جام کمال مضبوط امیدوار سابق وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو کو گورنر بلوچستان کے عہدے کی پیشکش کی گئی ہے ذرائع کے مطابق انہوں نے گورنر شپ کے عہدے سے معذرت کر لی اور کوئی بھی عہدہ لینے
سے انکار کر دیا ہے بلوچستان عوامی پارٹی نے وزارت اعلیٰ کے لئے دیگر امیدواروں نے بھی پارٹی فیصلے کی پابندی کرنا کا عندیہ دے دیا جس کے بعد بلوچستان میں وزارت اعلیٰ کے لئے جام کمال مضبوط امیدوار بن گئے ۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پنجاب اور قومی اسمبلی میں مطلوبہ اراکین کی تعداد حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ترجمان پی ٹی آئی فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ موجودہ صورت حال میں قومی اسمبلی کا ایوان 328 سے 330 کا ہے جس میں سے 168 اراکین کی حمایت پی ٹی آئی کو مل گئی ہے جس میں خواتین اور اقلیتی اراکین بھی شامل ہیں۔پنجاب اسمبلی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ صوبائی اسمبلی میں بھی ان کی پارٹی کو مطلوبہ نمبرز حاصل ہوگئے ہیں۔فواد چوہدری نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کا ہاؤس 371 کا ہے لیکن اس وقت کی صورت حاصل میں یہ اعوان 360 کے لگ بھگ رہ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں ہماری 180 نشستیں ہوگئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ وفاق اور پنجاب میں حکومت ہم بنائیں گے، بلوچستان میں مخلوط حکومت بنائی جائے گی جبکہ خیبرپختونخوا میں ان کی پارٹی
کے پاس دو تہائی اکثریت موجود ہے۔ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق مسلم لیگ (ق) سے فارمولا طے پایا ہے، وہ پنجاب اور مرکز دونوں میں شراکت دار ہوگی تاہم وزیراعلیٰ پنجاب تحریک انصاف سے ہی ہوگا جس کا فیصلہ عمران خان کریں گے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ میں اتحادیوں کو نمائندگی دی جائے گی جس کا فیصلہ عمران خان کریں گے۔ان کا کہنا تھا کہ چوہدری پرویز الٰہی اور چوہدری شجاعت حسین سے پی ٹی آئی رہنماؤں کی ملاقات ہوئی جنہوں نے حمایت کی یقین دہانی کروادی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان سے پارٹی رہنما جہانگیر ترین جلد ملاقات کریں گے۔اس سے قبل پنجاب اسمبلی کے 4 اور قومی اسمبلی کے 2 آزاد اراکین نے بنی گالہ میں عمران خان سے ملاقات کی اور تحریک انصاف میں شمولیت کا باضابطہ اعلان کیا۔پی ٹی آئی میں شامل ہونے والوں میں پی پی97 ملتان سے سعید اكبر نوانی، پی پی 98 سے امیر محمدحسن خیلی، پی پی 237 سے فدا حسین وٹو اور پی پی 270 سے عبدالحئی دستی شامل ہیں۔