Saturday September 21, 2024

جب پرویز مشرف کو بے نظیر بھٹو کے ساتھ مل کر کام کرنے کی پیشکش کی گئی تو انھوںنے غصے میں آکر شہید محترمہ کے بارے میں کون سی نامناسب بات کہہ ڈالی سینئر ملکی سیاستدان کے برسو ں بعد حیران کن انکشافات

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ میں پاکستان کی سابق سفیر اور سینئر ملکی سیاستدان سیدہ عابدہ حسین نے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی زندگی پر ایک کتاب لکھی ہے ۔ عابدہ حسین لکھتی ہیں کہ 12 دسمبر، 2007 کو اُن کی دوست صحافی للی وے ماؤتھ نے واشنگٹن سے اُنہیں فون کر کے بتایا کہ وہ بے نظیر سے انٹرویو کرنے اسلام آباد آ رہی ہیں۔ للی نے معروف

رسالے ’نیوز ویک‘ کے ایڈیٹر راڈ نارڈلینڈ کے ہمراہ اسلام آباد کے سیکٹر F/8 میں بے نظیر کے گھر پر اُن سے انٹرویو میں سوال کیا کہ کیا وہ جنرل مشرف کے ساتھ کام کرنا چاہیں گی؟ اس کے جواب میں بے نظیر نے کہا کہ اگر ملک کے مفاد میں ہوا تو وہ ضرور ایسا کریں گی۔ بعد میں للی نے مشرف سے بھی انٹرویو کیا اور اُن سے یہی سوال کیا کہ کیا وہ بے نظیر کے ساتھ کام کرنے کیلئے راضی ہوں گے؟عابدہ حسین کے مطابق، یہ سوال سن کر پرویز مشرف طیش میں آگئے اور انٹرویو ادھورا چھوڑ کر کمرے سے جانے لگے۔ پھر دروازے سے پلٹ کر پرویز مشرف نے کہا کہ بے نظیر ایک چڑیل ہیں اور اُن پر بالکل بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔ مشرف نے کہا کہ بے نظیر غیر محب وطن ہیں اور وہ اُن کے ساتھ کام کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔عابدہ لکھتی ہیں کہ اس انٹرویو کے بعد للی اُن سے ملنے آئیں اور اُن سے کہا کہ وہ یہ بات بے نظیر تک پہنچا دیں۔ عابدہ حسین نے اپنے بلیک بیری فون سے یہ تمام تفصیل لکھ کر بے نظیر بھٹو کو بھیج دی۔۔ مشرف نے کہا کہ بے نظیر غیر محب وطن ہیں اور وہ اُن کے ساتھ کام کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔عابدہ لکھتی ہیں کہ اس انٹرویو کے بعد للی اُن سے ملنے آئیں اور اُن سے کہا کہ وہ یہ بات بے نظیر تک پہنچا دیں۔ عابدہ حسین نے اپنے بلیک بیری فون سے یہ تمام تفصیل لکھ کر بے نظیر بھٹو کو بھیج دی۔

FOLLOW US