لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ میں پاکستان کی سابق سفیر اور سابق وفاقی وزیر سیدہ عابدہ حسین نے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی زندگی پر ایک کتاب لکھی ہے ۔ عابدہ حسین لکھتی ہیں کہ 1988میں عام انتخابات میں پیپلز پارٹی کی کامیابی کے بعد جب بے نظیر وزیر اعظم بنیں تو اُن کی عمر صرف 35 برس تھی۔ بقول اُن کے، ’’اپنی ناتجربہ کاری کے باعث، بے
نظیر نے بہت سی غلطیاں کیں‘‘۔ اس دوران آصف زرداری نے کراچی میں ساحل سمندر کے قریب ایک زمین پر قبضہ کرکے اردگرد کے مکانات منہدم کروائے اور اپنے لئے وہاں ایک عالیشان بنگلہ تعمیر کروا لیا۔ اس طرح آصف زرداری کے بارے میں بدعنوانی کی خبریں رفتہ رفتہ بڑھتی گئیں اور بالآخر ایک وقت اُنہیں ’مسٹر ٹین پرسنٹ‘ کے نام سے پکارا جانے لگا۔عابدہ حسین مزید لکھتی ہیں کہ اپنے اس دور کے دوران بے نظیر نے جرمنی سے 15 بلٹ پروف مرسڈیز لگژری گاڑیوں کا آرڈر دیا جس کیلئے قومی خزانے سے بھاری رقوم ادا کئی گئیں۔ اس کے علاوہ،اُنہوں نے پارلیمان کی عمارت کے نزدیک وزیروں کیلئے پر تعیش بنگلوں اور پارلیمانی ارکان کیلئے اپارٹمنٹس کی تعمیر کا حکم دیا