دبئی: پاکستان کے سابق صدر اور آرمی چیف پرویز مشرف کی سیاسی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ نے پرویز مشرف کے انتقال کی تردید کردی ہے۔ سابق صدر اور آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف کافی عرصے سے دبئی میں مقیم ہیں، ان کی طبیعت یا طبی مسائل کے حوالے سے تاحال معلوم نہیں ہوسکا، تاہم غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق آج ان کی طبیعت انتہائی ناساز ہوگئی تھی اور انہیں مصنوعی سانس فراہم کی جارہی تھی، ان کی طبیعت بگڑنے کے بعد ان کے قریبی عزیز اور اہلخانہ بھی دبئی پہنچ گئے ہیں۔سابق صدر کی طبیعت خراب ہونے کے بعد مختلف غیرملکی خبرایجنسیوں نے ان کی موت کی افواہ بھی پھیلا دی،
معاملات طے ،الیکشن کب ہوں گے ،عارف حمید بھٹی نے اندرکی خبردیدی
جب کہ سوشل میڈیا پر بھی پرویز مشرف کی موت کی خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی۔پرویز مشرف کے انتقال کی خبر پھیلنے کے بعد صدر آل پاکستان مسلم لیگ اوورسیز پاکستانیز افضال صدیقی نے ان تمام خبروں کی تردید کرتے ہوئے تصدیق کی سابق صدر تندرست اور اپنے گھر میں موجود ہیں۔افضال صدیقی کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے چاہنے والوں سے درخواست ہے کہ وہ اس طرح کی خبروں پر یقین نہ کریں اور سابق صدر کی صحت کے لئے دعا کریں۔واضح رہے کہ پرویز مشرف 11 اگست 1943ء کو دہلی میں پیدا ہوئے، 1964 میں پاکستان کی بری فوج میں شامل ہوئے اور1965 اور 1971 کی جنگوں میں شرکت کی، 7 اکتوبر 1998 کو بری فوج کے چیف آف اسٹاف کے منصب پر فائز ہوئے۔12 اکتوبر 1999 کو انہوں نے بحیثیت آرچیف چیف اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت کا تختہ الٹ کر انہیں گرفتار کر لیا، اور ایک متنازع ریفرنڈم کے انعقاد سے خود کو صدر منتخب کرایا اور پھر بعد میں اسمبلیوں سے اس فیصلے کی توثیق کرا لی۔ تاہم 9 سال بعد مشرف فوج کے سربراہ کے عہدے سے 28 نومبر 2007ء کو سبکدوش ہو گئے، اور اس وقت دبئی میں مقیم ہیں۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں بڑھانے کا اعلان کردیا