اسلام آباد: بظاہر انتہائی سادہ مزاج اور معصوم نظر آنیوالا سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثما ن بزدار کتنا شاطر اور کرپٹ انسان تھا، تفصیلات منظر عام پر آگئیں۔ تفصیلات کے مطابق عثمان بزدار دو خواتین ( بشریٰ بی بی اور فرح گوگی) کے اشاروں پر ناچتا رہا۔ عمران خان اور احسن سلیم گُجر کے ماتحت رہا۔وہ ہرگز سادہ اور معصوم نہیں تھا۔ اُس کا ظاہر صرف ایک لبادہ تھا جیسے بُشریٰ بی بی ظاہراً نیک اور با پردہ تھیںلیکن اندر سے طاقت اور پیسے کی پُجارن۔ پُراسراریت کا حصار بھی دھوکہ تھا اندر ایک گھناؤنا کھیل کھیلا جارہا تھا۔کہا جاتا ہے کہ عُثمان بُزدار کی وزارتِ اعلیٰ تین خواتین کی دوستی کا نتیجہ تھی۔صوفیہ عُثمان ،فرح گوگی اور بُشریٰ بی بی جنہوں نے ع غ کا چکر چلا کر اُس کو وزیرِ اعلیٰ بنوایااورنتیجے میں گُجر،
مانیکا، وٹو اور بُزدار خاندانوں نے ہزار ارب کی کرپشن کی۔عُثمان بزدار کے کُل اثاثے آج 10 ارب سے بھی زائد مالیت کے ہیں۔ چار سال پہلے بیس کروڑ کے اثاثے والابقول غریب انسان جس کے گاؤں میں بجلی تک نہ تھی کیسی بڑی واردات ڈال گیا۔ اُس کی چالاک اور شاطرانہ طبیعت کا اس سے بڑا ثبوت کیا ہوگا کہ پہلی بار پنجاب کی طاقتور بیرو کریسی کو پوسٹنگ ٹرانسفر کے عِوض کروڑوں کی رشوتیں دینی پڑیں۔ اُس نے ایسا فول پروف نظام بنایا کہ کوئی ڈی سی ڈی پی او ایکسیئن پٹواری تحصیلدار چار سالوں میں بغیر رشوت کے نہیں لگا۔ خاندانِ بُزدار کی کرپشن اس کے علاوہ ہے کیسے ارب ہا روپے کے ٹھیکے دئے گئے، ہاؤسنگ سوسائٹیاں کلئیر کی گئیں اور زوننگ تبدیل کی گئیں۔ تین خواتین(بشریٰ، فرح صوفیہ) اور تین مرد وں(عثمان، احسن اور عمران ) پر مشتمل یہ ٹولہ اس مکروہ تماشے کے مرکزی کردار تھے۔ پاکستان اور عوام کا پیسہ اُن کی جیبوں میں گیا بدلے میں ملی بُری حکومت، مہنگائ اور تباہی ! کوئ ہے جو اس کا جواب لے اُن سے ؟کیا کوئی ہے جو ان کیخلاف آواز اٹھائے ؟ پاکستانی کب تک ان لوگوں کے ہاتھوں استعمال ہوتے رہیں گے؟یہ ایک لمحہ فکریہ ہے۔