لاہور : پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنماء چوہدری مونس الٰہی نے مسلم لیگ ن کی آفر سے متعلق اہم انکشاف کردیا ۔ تفصیلات کے مطابق ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ چند روز پہلے ن لیگ کے سینئرشخص نے آفردی کہ اب بھی کچھ نہیں بگڑا لیکن بطور جماعت اور خاندان فیصلہ کیا کہ عمران خان کے ساتھ کھڑا ہونا ہے ، اب اگر مگر کی بات نہیں بنیادی بات ہے کہ ہم عمران خان کے پیچھے کھڑے ہیں تمام اسمبلیاں توڑ کر الیکشن کرالیں لیکن شریف برادران الیکشن میں جانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ سیاست میں آیا تو چوہدری شجاعت اور پرویز الہٰی نے ایک بات کی کہ شریف خاندان پر اعتبار نہیں کرنا ،
مجھے حکومت کے خلاف سازش سے متعلق تو نہیں پتا لیکن وقت آگیا ہے ہم فیصلہ کریں کہ اپنا سوچنا ہے یا پاکستان کا سوچنا ہے۔مونس الٰہی نے کہا کہ پرویزخٹک، اسدعمر، شاہ محمود نے آخری وقت میں ہمیں وہ حماقت کرنے سے روکا ، چوہدری شجاعت حسین پہلے دن سے آن بورڈ تھے ، عوام میں نکل کردیکھیں تو آپ کو علم ہوجائے گا کہ عوام کی آواز کیا ہے؟ علیم خان نے کہا کہ نیب کیسز تھے اور ان کیسز میں مجھے اندر کیا ، کیسز تو ہم پر بھی تھے کیسز لڑے اور بری ہوئے اس پر بچوں کی طرح رونے کی کیا ضرورت ہے۔علاوہ ازیں لاہور کے نجی ہوٹل میں اپوزیشن کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے علامتی اجلاس کے انعقاد پر مونس الہٰی کی جانب سے ٹوئٹر پر ردعمل دیا گیا۔اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی کے صاحبزادے مونس الہٰی نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ فلیٹیز ہوٹل کا وزیر اعلٰی بننے پر حمزہ صاحب مبارک ہو۔
سپریم کورٹ کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی، پولیس ، ایف سی سمیت قانون نافذ کرنے والے ادارے ہائی الرٹ