اسلام آباد : معروف تجزیہ کار حامد میر نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے اپنی گفتگو میں چوہدری نثار سے ملاقات کی بات کی لیکن چوہدری نثار نے ماضی قریب میں وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی تردید کی ہے ، یہ ملاقات کچھ عرصہ پہلے نہیں بلکہ ساڑھے تین سال پہلے ہوئی تھی ۔ نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے حامد میر نے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے اس ملاقات کا تذکرہ بے معنی ہے کیونکہ چوہدری نثار ایم این اے نہیں ہیں ،وزیراعظم نے پتہ نہیں کیوں یہ بات کی ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے سرپرائز کا بھی جلد ہی پتہ چل جائے گا،
استعفیٰ نہیں دوں گا اور حکومت گر گئی تو چپ نہیں بیٹھوں گا، وزیراعظم کا دو ٹوک اعلان
اگر وہ پر اعتماد ہیں تو ووٹنگ کے عمل سے بھاگ کیوں رہے ہیں ۔ تجزیہ کار نے کہا کہ میرے خیال سے وزیراعظم عمران خان سیاسی اور آئینی بحران پیدا کر کے سرپرائز دینا چاہتے ہیں اور وہ نہ کھیلوںگا اور نہ کھیلنے دوں گا کی پالیسی پر عمل کرنا چا ہ رہیں ہیں ۔ حامد میر نے مزید کہا کہ آج تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کی ملاقات کے دوران وزیراعظم کو بتا دیا گیا کہ اتحادی ساتھ چھوڑ گئے ہیں اور تحریک انصاف کے ایم این ایز نے بھی اعلانیہ بغاو ت کردی ہے ، اب عمران خان نمبر گیم میں جیت حاصل کرتے ہوئے نظر نہیں آرہے وہ بحران پیدا کر سکتے ہیں ۔
لیگی ایم پی اے ثانیہ عاشق کے دوپٹے سے ناک صاف کرنے پر مفتاح اسماعیل کی وضاحت