بھارت میں خود کو سرکاری ملازم ظاہر کرکے دھوکے سے 14 شادیاں کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست اودیشا میں 54 سالہ شخص رمیش چندر کو دھوکے سے 14 شادیاں کرنے اور فراڈ کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق رمیش کو گزشتہ سال جولائی میں نئی دہلی کی ایک خاتون اسکول ٹیچر کی شکایت کے بعد اب گرفتار کیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق رمیش نے مرکزی وزارت صحت میں ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل کے طور پر اپنی جھوٹی شناخت ظاہر کرکے 2018 میں دہلی آریہ سماج میں خاتون سے شادی کی ،تاہم بعد میں خاتون کو معلوم ہوا کہ ملزم نے اسے دھوکا دیا جس کے بعد انہوں نے پولیس میں شکایت درج کروائی۔
اقرار الحسن پر تشدد، اہلیہ فرح یوسف نے انتہائی جذباتی پیغام جاری کردیا
اقرار الحسن نے ہسپتال سے اپنے چاہنے والوں کیلئے ویڈیو پیغام جاری کر دیا
بھارتی میڈیا کے مطابق تفتیش کے دوران پولیس کو معلوم ہوا کہ رمیش نے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل کے طور پر جعلی شناخت ظاہر کر کے کم از کم 14 خواتین سے شادی کی ۔ پولیس کے مطابق رمیش آن لائن شادی کی مختلف ویب سائٹس کے ذریعے ادھیڑ عمر کی کنواری خواتین کو نشانہ بناتا تھا جبکہ اس کا مقصد صرف پیسہ اکٹھا کرنا اور عورتوں سے شادی کرنے کے بعد ان کی جائیداد حاصل کرنا تھا۔ تحقیقات کے دوران پولیس کو یہ بھی پتہ چلا کہ رمیش نے سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز (سی اے پی ایف) کی ایک خاتون اہلکار سے بھی شادی کی تھی اور اس سے 10 لاکھ بھارتی روپے اکٹھے کیے تھے۔
اقرار الحسن پر آئی بی ڈائریکٹر کا تشدد، نازک اعضا پر بجلی کے جھٹکے لگاتے رہے
بھارتی میڈیا کے مطابق اس سے قبل رمیش کو کیرالہ پولیس نے 2006 میں 13 بینکوں کو تقریباً 1 کروڑ روپے کا دھوکا دینے کے الزام میں جبکہ حیدرآباد دکن پولیس کی ایک ٹاسک فورس نے میڈیکل کالجوں میں داخلہ دلانے کا وعدہ کرکے کئی طلبہ کو دھوکا دینے کے بعد گرفتار کیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق رمیش 5 بچوں کا باپ ہے، اس کی پہلی شادی 1982 میں جبکہ دوسری شادی 2002 میں ہوئی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ رمیش کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔
وزیراعظم کا پیٹرول 12 روپے مہنگا کرنے سے انکار، سمری نظرثانی کیلئے واپس بھجوا دی