لندن: بھارتی ریاست کرناٹک میں انتہا پسند جتھے کے سامنے حجاب کی حمایت میں نعرہ تکبیر بلند کرنے والی بہادر طالبہ مسکان کی حمایت سڑکوں سے نکل کر کھیل کے میدانوں تک جاپہنچی ہے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق مانچسٹر یونائٹیڈ کے فٹ بالر پال پُوگبا بھی ہندو انتہا پسندوں کے خلاف بول پڑے اور وہ مسلم طالبات کی حمایت میں کھل کر سامنے آگئے۔ فٹ بالر پال پُوگبا نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر انتہا پسندوں کے مسلم طالبات کو ہراساں کرنے کی وڈیو شئیر کردی، ویڈیو کے کیشن میں انہوں نے لکھا کہ بھارت میں ہندوتوا کے حامی طلبا حجاب پہن کر کالج آنے والی لڑکی کو ہراساں کررہے ہیں۔
’میں نہیں دوں گا‘ لیونگ اسٹون نے رضوان سے بلا چھین لیا؟
ایک منٹ دورانیے کی ویڈیو میں مسلم فٹ بالر نے (اسلام میرا مذہب) کا ٹیگ استعمال کیا۔ یاد رہے کہ گذشتہ سال مئی میں اسٹار فرانسیسی فٹ بالر پال پوگبا اور آئیوریئن ونگر عماد ڈیلو نے انگلش پریمیر لیگ میں مانچسٹر یونائیٹڈ کے فلہم کے خلاف میچ 1-1 سے برابر ہونے کے بعد اولڈ ٹریفورڈ پچ پر فلسطین کا جھنڈا اٹھاکر میدان کا چکر لگایا تھا۔ یہ بھی پڑھیں:’خود کو ہندو کہتے شرم آتی ہے‘، لڑکی مسکان کی حمایت میں بول پڑی مسلم فٹ بالر نے یہ اقدام اس تناظر میں کیا تھا جب غزہ پر اسرائیلی جنگی طیاروں کی شدید بمباری کے نتیجے میں ایک ہفتے کے دوران 213 فلسطینی شہید ہوگئے تھے جن میں 61 بچے بھی شامل تھے۔
شاہ محمود قریشی نے بلاول بھٹو کو بچہ ، ان کے استاد کو نالائق قرار دیدیا
یاد رہے کہ بھارتی ریاست کرناٹک میں کالج میں طالبات کے حجاب پہننے پر پابندی عائد کی گئی جس پر ایک مسلم لڑکی مسکان حجاب پہنے موٹر سائیکل پر کالج پہنچی اور ہندو انتہا پسندوں کے سامنے اللہ اکبر کے نعرے لگا ئے تھے۔ مشتعل ہجوم کے آگے نعرہ تکبیر کی صدا بلند کرنے والی مسکان کی دیدہ دلیری نے انہیں دنیا بھر میں ایک نئی پہنچان دے دی ہے اور دنیا کے ہر گوشے میں جہاں مسلمان بستے ہیں دل کھول کے مسکان کی ہمت کی داد دے رہے ہیں۔