کراچی: سابق کپتان سرفراز احمد ایک گرلز کالج پر غیرقانونی قبضہ کرنے کے الزام کی زد میں آ گئے۔ ویب سائٹ ’پرو پاکستانی‘ کے مطابق مایہ ناز کرکٹر سرفراز احمد نے کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد بلاک این میں اپنے نام سے ایک کرکٹ اکیڈمی قائم کی ہے تاہم الزام عائد کیا جا رہا ہے کہ انہوں نے یہ اکیڈمی گورنمنٹ کالج فار ویمن کے پلاٹ پر قبضہ کرکے بنائی ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ پلاٹ دہائیوں سے خالی پڑا ہے اور اس پر مقامی نوجوان مختلف کھیل کھیلتے تھے۔ کالج پرنسپل کا کہنا ہے کہ یہ پورا پلاٹ کالج کی ملکیت ہے اور کرکٹ اکیڈمی غیرقانونی طور پر بنائی گئی ہے۔ کالج کی پرنسپل کالج کے گراﺅنڈ پر ہونے والے اس قبضے کے خلاف عدالت پہنچ گئی ہیں۔ دوسری طرف سرفراز احمد کرکٹ اکیڈمی کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اکیڈمی جس پلاٹ پر بنائی گئی ہے وہ کالج کی ملکیت ہی نہیں ہے۔
ایرن ہالینڈ کراچی کی شکرگزار، بارش پر دلچسپ تبصرہ بھی کردیا
اس قبضے کے متعلق تنظیم اساتذہ کراچی ضلع وسطی کے صدر شفیق الرحمان عثمان نے کہا ہے کہ ”تعلیمی اداروں پر بیرونی قبضہ قابل مذمت ہے۔ تعلیم ہر ایک کا بنیادی حق ہے اور اس پر شب خون مارنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جا سکتی۔ یہ کالج سابق ناظم کراچی نعمت اللہ خان نے قائم کیا تھا جس میں 500سے زائد طالبات زیرتعلیم ہیں۔ قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان کی طرف سے اس کالج کے گراﺅنڈ پر قبضہ کرنا انتہائی افسوسناک اور حیران کن عمل ہے۔“
کیس ختم نہ کیے تو ویڈیوز اور آڈیوجاری کر دوں گی،حریم شاہ نے دھمکی دیدی،بڑے بڑوں کی نیندیں حرام