کراچی: گلشن اقبال میں واقع سوک سینٹر میں مبینہ طور پر جنات کی شرارتوں یا کسی کی ڈرامے بازیوں کی موبائل فون سے بنائی گئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔ تاہم ایک سرکاری ذرائع نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر تصدیق کی ہے کہ یہ ایک شرات ہے اور اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سوک سینٹر میں قائم کے ڈی اے پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او حاجی اقبال خان نے جیو ٹی وی سے گفتگو میں ویڈیو کو جعلی قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ اسی دفتر کے نیچے قائم اس تھانے میں تعینات ہیں اور پولیس کی نوکری سے پہلے سے بھی ان کا اس عمارت میں آنا جانا ہے مگر آج تک انہوں نے ایسی کوئی بات نہ دیکھی اور نہ سنی۔
پی ٹی آئی اِن ایکشن، مخالف سیاسی جماعتوں کی بڑی وکٹیں اڑا لیں، کون کون پی ٹی آئی میں شامل ہو گیا؟
ویڈیو میں کیا دکھایا گیا؟
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کے دفتر میں دو ملازمین کام کر رہے ہوتے ہیں کہ ٹیبل پر پڑے فائلوں کے ڈھیر میں سے ایک فائل نیچے گر جاتی ہے، سامنے ایسا کرتا کوئی شخص نظر نہیں آتا مگر کام کرنے والا ملازم کسی کو مخاطب کرتے ہوئے شرارت کرنے سے منع کرتا ہے۔ چند سیکنڈ بعد وہی فائل فرش سے اچھل کر مزید آگے کی طرف آتی ہے تو پھر وہ شخص نظر نہ آنے والے کو شرارت کرنے سے منع کرتا ہے، وہ ملازم فائل اٹھا کر فائلوں کے ڈھیر پر رکھ دیتا ہے کہ تھوڑی دیر بعد اس کے سامنے بیٹھے شخص کے پاس ٹیبل پر رکھی الیکٹرک کیٹل خودبخود کھسکنے لگتی ہے وہی شخص کسی نظر نہ آنے والے کو ڈانٹتا ہے دوسری ویڈیو میں اسی دفتر میں کرسی پر بیٹھا ہوا ایک شخص سامنے کی خالی کرسی پر مبینہ طور پر فرضی افسر سے گفتگو کر رہا ہے، اس طرح ان کو کسی اور شخص کے آنے کا کہتا ہے اور احتراماً اٹھ کر کھڑا ہو جاتا ہے، مبینہ طور پر آنے والے کے لیے راستہ بنایا جاتا ہے اور کرسیاں کھسکتی نظر آتی ہیں۔ اس دوران ویڈیو بنانے والا شخص خوفزدہ ہوکر بھاگ کھڑاہوتا ہے اور مختلف کمروں سے ہوتا ہوا سیڑھی کا راستہ لیتا ہے۔
پنشن میں دس فیصد اضافے کی منظوری ، ریٹائرڈ ملازمین کو بڑی خوشخبری سنا دی گئی
یہ ویڈیو سوک سینٹر میں کہاں کی ہے؟
یہ ویڈیو سوک سینٹر میں قائم ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کے دفتر میں کی ہے جسے مبینہ آسیبی اثرات سے منسوب کیا گیا ہے۔ کچھ افراد کا دعویٰ ہے کہ وہان یہ بھی مشہور ہے کہ عمارت میں رات کی ڈیوٹی کے بیشتر افسران خوف سے تھرڈ فلور پر نہیں جاتے۔ تاہم ٘مذکورہ سرکاری ذریعے کا کہنا ہے کہ موبائل فون سے بنائی گئی ویڈیوز صرف شرات ہے اور اس سے جڑی تمام باتیں محض افواہیں اور جھوٹ ہیں۔
قومی اسمبلی کی مدت میں ایک سال کی توسیع کا امکان۔۔حکومتی رہنما نے عندیہ دیدیا