اسلام آباد : وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا ہےکہ پاکستان میں لوگ ٹیکس نہیں دیتے، ٹیکس، زرمبادلہ سمیت دیگر معاملات میں ٹیکنالوجی کو استعمال کرنا ہے۔اسلام آباد میں نئے آٹومیشن آف کرنسی ڈیکلیئریشن سسٹم کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شوکت ترین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں لوگ ٹیکس نہیں دیتے، ٹیکس نہ دینے والوں تک پہنچ رہے ہیں، سامان چین سے آتا ہے، انوائسنگ دبئی سے ہوتی ہے، یہ تو اندھے کو بھی سمجھ آجانا چاہیےکہ دال میں کچھ کالا ہے۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ان سب کاموں کو رکاوٹوں سے پاک ہونا چاہیے، چیزوں کو آٹومیشن سے ٹھیک کیا جاسکتا ہے، ٹیکس، زرمبادلہ سمیت دیگر معاملات میں ہم نے ٹیکنالوجی کو استعمال کرنا ہے، ملک کا ٹیکس اور زر مبادلہ ہمارے لیے بہت اہم ہے۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت آٹومیشن سمیت سب کام کررہی ہے، حکومتی ادارے ذمہ داری سے کام کر رہے ہیں، اصلاحات کا کام جاری ہے، ہم نے ترقی کرنی ہے اور آگے جانا ہے، ملک کی ترقی کے لیے ہم پرعزم ہیں۔انہوں نےکہا کہ ہماری کوشش ہےکہ ایف بی آرکو مکمل آٹومیٹڈ کیا جائے، پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد میں انڈر انوائسنگ ہو رہی ہے، انڈر انوائسنگ کے باعث ریونیو محصولات میں نقصان ہو رہا ہے،کسٹم میں بھی سنگل ونڈو سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے۔