اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان نے150 اراکین پارلیمنٹ کی رکنیت معطل کردی، ارکان اسمبلی کی رکنیت گوشوارے جمع نہ کرانے پر معطل کی گئی، ارکان اسمبلی کسی بھی قسم کی قانون سازی میں بھی شریک نہیں ہوں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے فرخ حبیب، حماد اظہر اور شفقت محمود سمیت 150 اراکین پارلیمنٹ کی رکنیت معطل کردی ہے۔ ان ارکان اسمبلی میں قومی اسمبلی کے 36 ارکان، سینیٹ کے 3 ممبران شامل ہیں۔ پنجاب اسمبلی کے 69 ارکان، سندھ اسمبلی 14، خیبرپختونخواہ اسمبلی 21 ، بلوچستان اسمبلی کے 7 ارکان کی رکنیت معطل کر دی گی ہے۔ اراکین کی رکنیت گوشوارے جمع نہ کرانے پر معطل کی گئی۔ ان ارکان اسمبلی میں صداقت عباسی، خالد مقبول صدیقی، سینیٹرمصدق ملک، نورالحق قادری، فرخ حبیب، حماد اظہر، شفقت محمود، فہمیدہ مرزا، عامرلیاقت، راجہ ریاض، سینٹرسکند مندھرو، مخدوم سمیع الحسن، سید مبین احمد اور جاوید اقبال ودیگر شامل ہیں۔
ابو ظہبی انٹر نیشنل ایئر پورٹ پرمبینہ ڈرون حملے کی اطلاعات،تین افراد جاں بحق، آگ بھڑک اٹھی
الیکشن کمیشن کے مطابق جن ارکان اسمبلی کی گوشوارے جمع نہ کروانے پر رکنیت معطل کی گئی ہے یہ ارکان کسی قسم کیل قانون سازی کیلئے قومی اسمبلی یا سینیٹ کی کاروائی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔دوسری جانب 03 جنوری 2022ء کو ایف بی آر کی جانب سے ارکان پارلیمنٹرینز کی سال2019 کی جاری کردہ ٹیکس ڈائریکٹری میں کہا گیا کہ اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے 82 لاکھ 42 ہزار662 روپے ٹیکس دیا، شہبازشریف کی آمدن کا حجم 3 کروڑ 38 لاکھ 54 ہزار روپے ہے ، شہبازشریف کی زرعی آمدن 25 لاکھ روپے ہے۔ آصف زرداری نے2019 میں 22 لاکھ 18 ہزار229 روپے ٹیکس دیا، آصف زرداری کی نارمل انکم 14کروڑ 66 لاکھ 29 ہزار روپے تھی، آصف زرداری کی زرعی آمدن 13 کروڑ 60 لاکھ 48 ہزار 900 روپے تھی۔ بلاول بھٹو نے 5 لاکھ 35 ہزار243 روپے ٹیکس دیا، بلاول بھٹو کی آمدن 20 لاکھ 92 ہزار روپے ریکارڈ کی گئی، بلاول بھٹو کی زرعی آمدن کا حجم 2 کروڑ 96 لاکھ 66 ہزار روپے سے زیادہ ہے۔ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے48 لاکھ 71 ہزار277 روپے، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 19لاکھ 21 ہزار914 روپے، سینیٹرطلحہ محمود نے 3 کروڑ 22 لاکھ 80 ہزار549 روپے ٹیکس ادا کیا۔
سینیٹر عبدالغفور حیدری نے 89 ہزار سے زائد ٹیکس دیا۔ اسی طرح وزیراعظم عمران خان نے 98 لاکھ 54 ہزار959 روپے ٹیکس دیا، وزیراعظم عمران خان کی آمدن 3 کروڑ 89 لاکھ 774 روپے ریکارڈ کی گئی، اس میں 23 لاکھ 64 ہزار 150 روپے زرعی آمدن بھی شامل ہے۔ وزیرخزانہ شوکت ترین 2 کروڑ 66 لاکھ 27 ہزار737 روپے ٹیکس دیا، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی8 لاکھ 51 ہزار955 روپے، پی ٹی آئی کے نجیب ہارون 14کروڑ7 لاکھ 49 ہزار روپے، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر5 لاکھ 55 ہزار794 روپے ٹیکس دیا، ہم نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارنے صرف 2 ہزار روپے ٹیکس ادا کیا۔ ٹیکس ڈائریکٹری میں مزید بتایا گیا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے 66 ہزار 258 روپے ٹیکس دیا، سابق وزیراعلیٰ جام کمال ایک کروڑ17 لاکھ 50 ہزار 799 روپے، وزیراعلیٰ بلوچستان قدوس بزنجو 10 لاکھ 61 ہزار777 روپے، وفاقی وزیر اسد عمر 42 لاکھ 72 ہزار426 روپے، وزیراطلاعات فواد چودھری نے ایک لاکھ 36 ہزار 808 روپے ٹیکس دیا۔ اسی طرح وزیرمملکت فرخ حبیب نے 4 لاکھ 5 ہزار477 روپے، شیخ رشید نے 5 لاکھ 97 ہزار 450 روپے اور وفاقی وزیر مراد سعید نے86 ہزار 606 روپے انکم ٹیکس دیا۔
اومی کرون کا پی سی بی پر حملہ، پی ایس ایل سے پہلے تشویشناک خبر آگئی