لاہور: پنجاب کی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کی جانب وفات کے بعد اپنے اعضاء عطیہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایک زندگی بچانا پوری انسانیت کو بچانے کے مترادف ہے۔اے آر وائے نیوز کے مطابق صوبائی وزیر صحت نے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ (PKLI) میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں مرنے کے بعد اپنے تمام طبی اعضاء عطیہ کرنے کا اعلان کرتی ہوں، وہیں ایک بچے کے والدین نے وینٹیلیٹر پر موجود اپےن بیٹے کے بھی طبی اعضاء عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ والدین نے اپنے بچے کا جگر اور گردہ عطیہ کرنے کا اعلان کیا جو ان کے لیے بہت مشکل لمحہ ہے کیونکہ ان کا بچہ وینٹی لیٹر پر آخری سانسیں گن رہا ہے۔ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ ایسا پہلی بار ہو رہا ہے کہ بچے کے ماں باپ نے بستر مرگ پر موجود اپنے بچے کے اعضاء عطیہ کرنے کا کہا۔انہوں نے پی کے ایل آئی کی ٹیم کو سراہتے ہوئے کہا کہ ادارے میں 70 فیصد ٹرانسپلانٹس مفت کی جارہی ہیں ساتھ ہی اعضاء عطیہ کرنے والوں کی تعریف بھی کی۔انہوں نے کہا کہ “ہم اب تک پی کے ایل آئی میں ایک سال میں 140 لیور ٹرانسپلانٹس، 231 گردے کی پیوند کاری اور 58,000 ڈائیلائسز کر چکے ہیں، ڈاکٹر یاسمین راشد نے مزید اعلان کیا کہ بون میرو ٹرانسپلانٹ کی سہولت آئندہ سال سے شروع ہو جائے گی۔
کرونا وائرس کے وار جاری ، حکومت نے لاک ڈائون اور اسکول بند کرنے سے متعلق بڑا اعلان کر دیا