اسلام آباد : وفاقی حکومت نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے معاملے پر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے خلاف عدالت جانے کا اعلان کر دیا ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات بعد چوہدری نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ نواز شریف کی صحت کا ڈرامہ رچایا گیا جو درست نہیں، اب کابینہ نے اس معاملے پر شہباز شریف کے خلاف لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ فواد چودھری نے مزید کہا کہ نواز شریف نے سترہ مہینے میں کوئی علاج نہیں کرایا ،انہوں نے جو رپورٹس بھیجی ہیں انہیں پنجاب حکومت نے مسترد کر دیا ہے۔ان کا باہر جانا علاج کے لئے نہیں بلکہ ایک فراڈ تھا اور اس فراڈ میں شہباز شریف شریک ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف فیملی سے پاکستانی ہائی کمیشن نے رابطہ کیا ہے لیکن انہوں نے رپورٹس نہیں دیں۔ پاکستانی ایمبیسی نے رابطہ کیا مگر کوئی جواب نہیں دیا، اب شہباز شریف اپنے بیان کے مطابق نواز شریف کو پاکستان لانے کے اقدامات کریں۔فواد چوہدری نے کہا
کہ عدالت میں یہ درخواست کریں گے کہ شہباز شریف نواز شریف کو واپس لائے بصورت دیگر انہیں نااہل قرار دیا جائے۔خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو علاج کی غرض سے لندن بھیجے جانے کے عدالتی فیصلے میں شہباز شریف کی جانب سے ایک بیان حلفی جمع کرایا گیا تھا ، جس میں انہوں نے اپنے بھائی کی پاکستان واپس آنے سے متعلق ضمانت دی تھی ، جس کی بنیاد پر حکومت نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے ، جس کے لیے حکومت کی طرف سے شہباز شریف کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عدالت عالیہ کو اس معاملے میں ازخود نوٹس لیتے ہوئے شہباز شریف کو طلب کرنا چاہیئے تھا لیکن ابھی تک لاہور ہائی کورٹ کی طرف سے اس معاملے پر کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ، اس لیے وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے اس سلسلے میں مسلم لیگ ن کے صدر کے خلاف عدالتی کارروائی کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست کی جائے.
پی ایس ایل کے دوران کورونا پھیلا تولیگ 7 روز کیلئے معطل ہوگی، پروٹوکولز تیار
حکومت لڑکھڑا گئی، ایکساتھ چار اہم ترین رہنما نا اہل۔۔؟؟ اسلام آباد ہائیکورٹ سے بڑی خبر آگئی