انقرہ : ترکی کے صدر طیب رجب اردوگان نے کہا ہے کہ بحیثیت مسلمان میں وہی کروں گا جو ہمارا دین کہتا ہے، ہم شرح سود میں کمی کرتے جارہے ہیں۔بین الاقومی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترک صدر طیب رجب اردوگان نے افراط زر میں اضافے کے باوجود مرکزی بینک کو شرح سود میں اضافے سے روک دیا ہے جس کے بعد ترک کرنسی لیرا کی قدر میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں مزید 5 فیصد کمی واقع ہوگئی ہے۔اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ترکی میں افراط زر کی شرح میں 20 فیصد بڑھنے کے باوجود مرکزی بینک قرض لینے کی لاگت کو تیزی سے کم کرنے پر مجبور کیا ہے۔اس حوالے سے گزشتہ روز ترکی کے سرکاری ٹی وی چینل پر ترک صدر کا ایک بیان نشر کیا گیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ مسلم عقیدے نے مجھے شرح سود میں اضافے سےروک رکھا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم شرح سود میں مسلسل کمی کرتے جارہے ہیں مجھ سے اور کسی چیز کی توقع نہ کی جائے،
بحیثیت مسلمان میں وہی کروں گا جس کی تعلیمات ہمارا دین دیتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے شرح سود میں اضافہ نہ کرنے کی وجہ سے آنے والے مہینوں میں ترکی میں قمتوں کی شرح میں مزید 30فیصد یا اس سے بھی زیادہ اضافہ ہوسکتا ہے۔یہ پہلا موقع نہیں ہے جب ترک صدر نے شرح سود میں اضافے کے خلاف بیان دیا ہو اس سے پہلے بھی انہوں نے اس حوالے سے بیان دیا تھا اور کہا تھا کہ شرح سود مہنگائی میں کمی کے بجائے اس میں اضافے کا سبب بنتی ہے۔