واشنگٹن: ایک طرف افراط زر نے امریکہ کے عام شہریوں کی زندگی مشکل بنا رکھی ہے اور دوسری طرف امریکی صدر جوبائیڈن نے کرسمس ٹری اور اس تہوار کے لائیو ایونٹ پر اتنی رقم خرچ کرنے کا اعلان کر دیا ہے کہ شہریوں نے بائیڈن حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ میل آن لائن کے مطابق وائٹ ہاﺅس کی طرف سے اعلان کیا گیا ہے کہ رواں سال کرسمس پر ایک لاکھ 39ہزار ڈالر (تقریباً 2کروڑ 45لاکھ روپے) کرسمس ٹری پر خرچ کیے جائیں گے جبکہ لائیو ایونٹ پر ایک لاکھ 71ہزار ڈالر (تقریباً 3کروڑ روپے) خرچ کیے جائیں گے۔ رپورٹ کے مطابق 2019ءمیں صدر ٹرمپ نے اس سے بھی مہنگا کرسمس ٹری بنایا تھا۔ اس پر ایک لاکھ 60ہزار ڈالر (تقریباً 2کروڑ 82لاکھ روپے)لاگت آئی تھی مگر پھر کورونا وائرس کی وباءکے سبب وائٹ ہاﺅس میں ہونے والی یہ تقریب بھی ورچوئل کر دی گئی تھی۔اس وقت امریکہ میں افراط زر کی شرح 6.2فیصد ہے جس کے سبب اشیاءاور سروسز کی قیمتیں تیزی سے بڑھ رہی ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ایسی بحرانی صورتحال میں وائٹ ہاﺅس میں کرسمس ٹری اور لائیو ایونٹ پر اتنی رقم خرچ کرن اصراف اور لوگوں کے مسائل سے صرف نظر کرنے کے مترادف ہے۔
’جنہے لاہور نئی ویکھیا، او جمیا ای نئی‘،ثانیہ مرزا بھی لاہور کے گُن گانے لگیں
چٹا گانگ ٹیسٹ میں پاکستان کی گرفت مضبوط ، چوتھے دن کے اختتام پر بغیر نقصان کے 109 رنز بنا لئے