اسلام آباد : پی آئی حکومت کی قدآور شخصیت وزیردفاع پرویز خٹک نے بھی ای وی ایم قانون کی مخالفت کردی ، پرویز خٹک نے وزیر اعظم کو آگاہ کیا کہ اتحادی جماعتوں سمیت پی ٹی آئی ارکان میں بھی بل پر اتفاق نہیں ہے، بل مسترد ہونے کے خدشے پر اجلاس ملتوی کیا گیا۔ذرائع دنیا نیوز کے مطابق پی ٹی آئی رہنماء پرویز خٹک نے بھی ای وی ایم کیلئے قانون سازی کی مخالفت کی، پرویز خٹک نے وزیراعظم کو بتایا کہ ق لیگ، ایم کیوایم اور جی ڈی اے کے اتحادی اراکین ای وی ایم پر راضی نہیں، تحریک انصاف کے ارکان پارلیمنٹ میں بھی بل پر اتفاق نہیں ہے۔ جس پر حکومت کو خدشہ تھا کہ ای وی ایم بل منظور نہیں ہوسکے گا۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ مشترکہ اجلاس دوبارہ بلایا جائے گا، کوشش ہے اپوزیشن کے تحفظات دو رکرکے اتفاق رائے پیدا کیا جائے،اپوزیشن جماعتوں سے جلد رابطہ کروں گا۔
حکومت قومی مفاد میں کی گئی قانون سازی پر تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتی ہے، امید ہے اپوزیشن جماعتیں قانون سازی کیلئے حکومت کا ساتھ دیں گی۔ دوسری جانب قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس مئوخر ہونے پر اپنے بیان میں کہا کہ مشترکہ اجلاس مئوخرکرکے عمران خان نے یوٹرن کی روایت برقرار رکھی، قانون سازی جیسے حساس اور سنجیدہ معاملے کو بچوں کا کھیل بنا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میدان میں مقابلہ کرنے کے دعویدار میدان چھوڑ کر بھاگ گئے، گزشتہ روز کی شکست نے حکومت کو اجلاس ملتوی کرنے پر مجبور کیا، کالے قوانین پر حکومت کو شکست ہوچکی ہے، اپنے اور اتحادی ارکان کے عدم اعتماد کے بعد وزیراعظم کو مستعفی ہوجانا چاہیے۔ مرکزی نائب صدر ن لیگ مریم نواز نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ابھی ابھی ریجیکٹڈ خان صاحب تقریر جھاڑ رہے تھے کہ کل کے اراکین مشترکہ اجلاس میں جہاد سمجھ کر ووٹ کریں تو کیا قوم یہ پوچھ سکتی ہےکہ جہاد اچانک ملتوی ُکیوں کرنا پڑا؟ ویسے تو قوم سب جانتی ہے مگر پھر بھی پوچھنا تو بنتا ہے! مزید برآں واضح رہے حکومت نے ای وی ایم اور نیب آرڈیننس کی قانون سازی کیلئے بلایا گیا پارلیمنٹ کا کل ہونے والا مشترکہ اجلاس ملتوی کردیا ہے، وزیراطلاعات فواد چودھری نے ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پارلیمان کے مشترکہ اجلاس کو اس مقصد کیلئے موْخر کیا جا رہا ہے۔
فائنل پاکستان اور انگلینڈ کی ٹیموں کے مابین ہوگا،شعیب اختر نے پیش گوئی کردی
ہمیں امید ہے اپوزیشن ان اہم اصلاحات پر سنجیدگی سے غور کرے گی اور ہم پاکستان کے مستقبل کیلئے ایک مشترکہ لائحہ عمل اختیار کر پائیں گے، تاہم ایسا نہ ہونے کی صورت میں ہم اصلاحات سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔ فواد چودھری نے کہا کہ انتخابی اصلاحات ملک کے مستقبل کا معاملہ ہے، ہم نیک نیتی سے کوشش کر رہے ہیں کہ ان معاملات پر اتفاق رائے پیدا ہو اس سلسلے میں اسپیکر اسد قیصر کو اپوزیشن سے ایک بار پھر رابطہ کرنے کا کہا گیا ہے،تا کہ ایک متفقہ انتخابی اصلاحات کا بل لایا جا سکے۔ یاد رہے اجلاس ملتوی ہونے سے قبل وزیراعظم عمران خان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کرنے والے ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹرز کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا، اس ظہرانے میں حکومت کی اتحادی جماعتیں ق لیگ، ایم کیو ایم، جی ڈے اے کے ارکان نے بھی شرکت کی۔ ظہرانے میں ارکان کو کل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی گئی۔