Monday November 25, 2024

حکومت نے اتحادی جماعتوں کے تحفظات پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ملتوی کیا،ایم کیوایم اور ق لیگ نے ای وی ایم کیلئے ووٹ دینے سے انکار کیا

اسلام آباد: حکومت نے اتحادی جماعتوں کے تحفظات پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس ملتوی کیا، ایم کیوایم اور ق لیگ نے ای وی ایم کیلئے ووٹ دینے سے انکار کیا، اتحادی جماعتوں نے کہا کہ ای وی ایم سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی جائے۔ ذرائع دنیا نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ارکان پارلیمنٹ کو ظہرانہ دیا گیا۔ ظہرانے میں اتحادی جماعتوں کے اراکین نے بھی شرکت کی۔ وزیراعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب کیا، اجلاس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر اتحادی جماعتوں نے شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ جس پر ایم کیوایم اور ق لیگ نے ای وی ایم کیلئے ووٹ دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی جائے۔ جس پر اجلاس ملتوی کردیا گیا۔

مہنگائی کا ایک اور طوفان، سبزیاں بھی غریب کی پہنچ سے دور ہو گئیں ٹماٹر کی ڈبل سینچری، بیشتر سبزیوں کی قیمت 100 روپے سے تجاوز کر گئی

اسی طرح قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس مئوخر ہونے پر اپنے بیان میں کہا کہ مشترکہ اجلاس مئوخرکرکے عمران خان نے یوٹرن کی روایت برقرار رکھی، قانون سازی جیسے حساس اور سنجیدہ معاملے کو بچوں کا کھیل بنا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میدان میں مقابلہ کرنے کے دعویدار میدان چھوڑ کر بھاگ گئے، گزشتہ روز کی شکست نے حکومت کو اجلاس ملتوی کرنے پر مجبور کیا، کالے قوانین پر حکومت کو شکست ہوچکی ہے، اپنے اور اتحادی ارکان کے عدم اعتماد کے بعد وزیراعظم کو مستعفی ہوجانا چاہیے۔ نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز نے کہا کہ ابھی ابھی ریجیکٹڈ خان صاحب تقریر جھاڑ رہے تھے کہ کل کے اراکین مشترکہ اجلاس میں جہاد سمجھ کر ووٹ کریں تو کیا قوم یہ پوچھ سکتی ہےکہ جہاد اچانک ملتوی ُکیوں کرنا پڑا؟ ویسے تو قوم سب جانتی ہے مگر پھر بھی پوچھنا تو بنتا ہے! واضح رہے حکومت نے ای وی ایم اور نیب آرڈیننس کی قانون سازی کیلئے بلایا گیا پارلیمنٹ کا کل ہونے والا مشترکہ اجلاس ملتوی کردیا ہے، وزیراطلاعات فواد چودھری نے ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ پارلیمان کے مشترکہ اجلاس کو اس مقصد کیلئے موْخر کیا جا رہا ہے۔

کیا آپ سابق آرمی چیف ، سابق ڈی جی آئی ایس آئی اور سابق وزیر داخلہ کیخلاف اقدامات اٹھائیںگے؟عدالت میں وزیراعظم سے صحافیوں کے سخت سوالات، وزیراعظم نے کیا جواب دیا؟

ہمیں امید ہے اپوزیشن ان اہم اصلاحات پر سنجیدگی سے غور کرے گی اور ہم پاکستان کے مستقبل کیلئے ایک مشترکہ لائحہ عمل اختیار کر پائیں گے، تاہم ایسا نہ ہونے کی صورت میں ہم اصلاحات سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔ فواد چودھری نے کہا کہ انتخابی اصلاحات ملک کے مستقبل کا معاملہ ہے، ہم نیک نیتی سے کوشش کر رہے ہیں کہ ان معاملات پر اتفاق رائے پیدا ہو اس سلسلے میں اسپیکر اسد قیصر کو اپوزیشن سے ایک بار پھر رابطہ کرنے کا کہا گیا ہے،تا کہ ایک متفقہ انتخابی اصلاحات کا بل لایا جا سکے۔ یاد رہے اجلاس ملتوی ہونے سے قبل وزیراعظم عمران خان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت کرنے والے ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹرز کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا، اس ظہرانے میں حکومت کی اتحادی جماعتیں ق لیگ، ایم کیو ایم، جی ڈے اے کے ارکان نے بھی شرکت کی۔ ظہرانے میں ارکان کو کل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی گئی۔

وزیراعظم عمران خان کی حکومت خطرے میں، عمران خان کی کابینہ کے صرف تین سے چار فیصد لوگ ان کے ساتھ ہیں، ۔سینئر صحافی کا دعویٰ

FOLLOW US