نئی دہلی: سابق بھارتی کرکٹر محمد کیف نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ کےخلاف ٹاس ہار تے ساتھ ہی ہندوستانی ٹیم پریشر میں آگئی تھی ،بھارتی ٹیم جب بیٹنگ کے لئے آئی تو سخت دباؤ میں تھی اور اوپر نیچے وکٹیں گرنے پر دباؤ مزید بڑھ گیا ،بھارتی باؤلرز کی خامیاں نکال سکتے ہیں کہ وہ مزید آؤٹ کر سکتے تھے لیکن اصل بات یہ ہے کہ ہماری بیٹنگ مکمل فلاپ ہو ئی ہے،مجموعی طور پر آج کا دن بھارت کی کرکٹ کے لئے بہت برا ہے ،انڈیا اپنے تینوں میچ جیت جائے پھر بھی اب ٹی 20ورلڈ کپ میں بھارت کے لئے صرف دعا ہی کی جا سکتی ہے۔ بھارتی نجی ٹی وی “زی نیوز” کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئےمحمد کیف نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف بھی دباؤ میں کرکٹ کھیلی ،یہ انڈر 19 ٹیم نہیں ہے ،کپتان نےمیچ کااتنا دباؤ لیا تھا کہ ٹیم ہی تبدیل کر دی تھی اور بعد ازاں بیٹنگ آرڈر بھی تبدیل کردیا ،جب بڑے میچ کے لئے کھلاڑی آتے ہیں تو وہ فریش ہوتے ہیں،کسی بھی کھلاڑی کو ایک میچ کے بعد تبدیل نہیں کیا جاتا ،اس سے ٹیم کے کپتان پر ٹرسٹ کم ہو جاتا ہے۔
بات کروڑوں کی اور دکان پکوڑوں کی شعیب اختر نے بھارت کی شرمناک شکست کی اصل وجہ بتادی
انہوں نے کہا کہ آج سلو وکٹ تھی اور گیند رک کر آ رہا تھا جبکہ بھارت میں بھی ایسی ہی وکٹیں ہوتی ہیں اور ایسی وکٹ پر کہاں شارٹ مار سکتے ہیں یہ اصل بات ہے،روہت شرما اور کوہلی کوئی نئے کھلاڑی نہیں ہیں ، بڑے میچ سے پہلے ٹیم کا تال میل ایک سا ہونا چاہئے،دباؤ والے میچوں میں بڑے کھلاڑیوں اور بڑے ناموں کا چلنا ضروری ہوتا ہے ،میچ دیکھ کر مجھے نہیں لگتا کہ بھارتی ٹیم کسی پلان کے تحت میدان میں اتری تھی ،بلے بازوں نے ویسی ہی کرکٹ کھیلنی تھی جیسا پلان تھا ،اگر دوسری اننگز کے پاور پلے میں آپ نے جدیجہ سے باؤلنگ کروانی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ کنفیوژ اور سخت دباؤ میں ہیں ۔