جرمنی : معروف اسٹیج ادکار اور کامیڈین عمر شریف وفات پا گئے۔تفصیلات کے مطابق معروف ادکار اور کامیڈین عمر شریف انتقال کر گئے۔عمر شریف کو علاج کے لیے امریکا لے جایا جا رہا تھا تاہم طبعیت خراب ہونے پر عمر شریف کو جرمنی کے اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔امریکا پہنچنے سے قبل ہی عمر شریف اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔ عمر شریف کی اہلیہ نے بھی ان کے انتقال کی تصدیق کر دی۔ عمر شریف کے انتقال پر معروف سیاسی و سماجی شخصیات کی جانب سے افسوس کا اظہار کیا جا رہا ہے اور ان کے بلند درجات کے لیے دعا کی جا رہی ہے۔معروف صحافی وسیم بادامی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ
ن لیگی اراکین بھی باغی ؟ہم نواز شریف کے بیانیے کیساتھ نہیں چل سکتے
۔ اداکار عمر شریف کو 28 ستمبر کی دوپہر ایئر ایمبولینس میں کراچی سے امریکا روانہ کیا گیا تھا۔ انہیں لے جانے والی ایئر ایمبولینس نے مختلف ملکوں میں تین اسٹاپ اوور کرنے تھے جن میں سے پہلا اسٹاپ اوور کمپنی کے ہیڈ کوارٹر جرمنی کے نیورمبرگ ایئرپورٹ کا تھا۔ایئر ایمبولینس طیارہ نیورمبرگ پہنچا تو تھکاوٹ اور ہلکے بخار کا کہہ کر عمر شریف کو مقامی اسپتال میں داخل کرا دیا گیا تھا۔ جس کے اگلے روز ایئر ایمبولینس میں نقص ظاہر کیا گیا۔ عمر شریف اب تک اسی اسپتال میں داخل تھے۔واضح رہے کہ لیجنڈری کامیڈین عمر شریف 1970 کی دہائی سے اپنے کریئر کی ابتدا کی۔ ان کا اصل نام محمد عمر تھا، وہ پاکستانی مزاحیہ اداکار منور ظریف سے بہت متاثر تھے اور ان کو اپنا روحانی استاد بھی مانتے تھے لہٰذا انہی کے نقشِ قدم پر چل کر اپنی کامیڈی کے خدوخال تشکیل دئیے۔ انہوں نے انتہائی کم عمری میں کیریئر کا آغاز کیا اور محض 14 برس کی عمر میں پہلے ڈرامے میں جلوہ گر ہوئے اور پھر انہوں نے پوری زندگی اسکرین، پردے اور تھیٹر پر گزاری۔
انہوں نے متعدد لازوال اسٹیج ڈرامے لکھے، جن میں سے بکرا قسطوں پہ بھی تھا، عمر شریف کا مذکورہ تھیٹر وہ ڈراما تھا جس کی وجہ سے انہیں عالمی سطح پر شہرت ملی۔عمر شریف نے فلمی صنعت کا رٴْخ بھی کیا اور فلمیں بنانے کے ساتھ ساتھ ان میں کام بھی کیا۔ اس تناظر میں ان کی مقبول فلم مسٹر20′ ہے۔ لیجنڈری کامیڈین عمر شریف نے 3 شادیاں کیں، ان کی بیگمات کے نام دیبا عمر، شکیلہ قریشی اور زرین غزل ہیں، صرف پہلی بیگم سے ان کے 2 بیٹے ہیں، انہی سے ایک بیٹی تھی جن کا انتقال ہوچکا ہے۔
قومی ٹیم کے اہم کھلاڑی انجری کا شکار ہوگئے، سڑیچر پر گراؤنڈ سے ہسپتال منتقل کردیا گیا
نجی ٹی وی کے مطابق ان کے ایک قریبی دوست اور ساتھی اداکار شرافت علی شاہ کے خیال میں عمر شریف کی بیماری کے پیچھے اصل وجہ ذہنی دباؤ تھی۔ انہوں نے پیشہ ورانہ کام کو بھی اپنے اوپر حاوی رکھا اور پھر نجی زندگی کے مسائل نے بھی ان کو اپنی گرفت میں لیے رکھا۔یہی وجہ ہے کہ جب وہ کئی برسوں کے بعد 2019ء میں دوبارہ تھیٹر کی طرف لوٹے اور کراچی میں واہ واہ عمر شریف پیش کیا گیا تو وہ تنقید کا شکار ہوا۔ اس کی کئی وجوہات میں سے ایک وجہ عمر شریف کی ناساز طبیعت تھی ان تمام مسائل کے باوجود وہ ثابت قدم رہے، خود کو ذہنی اور تخلیقی ارتقائی مراحل سے گزارا۔
جرمنی میں موجود ان کی اہلیہ نے اب سے کچھ دیر پہلے یہ خبر مجھ تک پہنچای💔 https://t.co/N0JDs49zV3
— Waseem Badami (@WaseemBadami) October 2, 2021