اسلام آباد: قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کیا ، اپوزیشن ارکان نے ماضی میں پٹرول کی قیمت بڑھنے پر وزیر اعظم کے بیانات پر مشتمل پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے ۔ ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی سربراہی میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا ، اجلاس میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر بات نہ کرنے پر اپوزیشن ارکان نے احتجاج کیا ،احتجاج کرنے والے ارکان نے حکومت سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے اور وزیر اعظم کے خلاف نعرے بھی لگائے ۔ ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے اپوزیشن ارکان کو احتجاج سے منع ہونے اور سیٹوں پر بیٹھنے کی تاکید کی جسے اپوزیشن نے ان سنی کر دیا ، جس کے بعد ڈپٹی سپیکر نے اجلاس ملتوی کر دیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت کی جانب سے پٹرول کی قیمت میں 4 روپے ،مٹی کے تیل کی قیمت میں 7 روپے 5 پیسے , لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 82 پیسے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا تھا ۔ اضافے کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 127 روپے 30 پیسے ، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 122 روپے 4 پیسے ، لائٹ ڈیزل کی قیمت 99 روپے 51 پیسے جبکہ مٹی کے تیل کی نئی قیمت 99 روپے 31 پیسے فی لیٹر ہوگی ہے ۔نئی قیمتوں کا اطلاق گزشتہ رات 12 بجے سے ہو چکا ہے ۔