لاہور : شہباز شریف کا مریم نواز کی موجودگی میں پارٹی کے کسی بھی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ۔ تفصیلات کے مطابق میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن خاص کر شریف خاندان کے اندرونی اختلافات مزید شدت اختیار کر گئے ہیں۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان ہی اختلافات کی وجہ سے شہباز شریف پارٹی کے ہر اس اجلاس سے غیر حاضر رہنے لگے ہیں جس میں مریم نواز شریک ہوتی ہیں۔ ن لیگ کے اندرونی اختلافات کے حوالے سے سینئر صحافی صابر شاکر کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ ن لیگ کے کئی سینئر رہنما اس تمام صورتحال میں یہ کہنے پر مجبور ہو گئے ہیں کہ اگر پارٹی کے معاملے مریم نواز کے ہاتھ میں رہتے ہیں الیکشن مہم اگر انہوں نے چلائی تو پھر انتخابات میں پارٹی کا بیڑہ غرق ہو جائے گا۔
صابر شاکر کے مطابق امکان ہے کہ ن لیگ کے 20 سینئر رہنما اگلے چند روز کے دوران لندن جائیں اور نواز شریف کو سمجھائیں گے کہ پارٹی کی باگ دوڑ شہباز شریف کے ہاتھ میں دی جائے۔
لیگی رہنماوں کا موقف ہے کہ مریم نواز نااہلی کی وجہ سے وزیراعظم تو بن نہیں سکتیں، تو لڑائی جھگڑے کا کیا فائدہ ہے؟ مریم نواز کو بٹھایا جائے اور ہمیں آگے بڑھنا چاہیئے، کیونکہ اگر مریم نواز کی قیادت میں الیکشن لڑا تو ہم فارغ ہو جائیں گے، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے انتخابات میں یہ بات ثابت ہو چکی۔ ن لیگ کے اندرونی اختلافات کے حوالے سے ایک اور سینئر صحافی کاشف عباسی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ مریم نواز کا خیال ہے کہ اگر الیکشن مہم ہم نے چلانی ہے، لوگ ہم باہر نکالیں تو پھر وزیراعظم کوئی اور کیوں بنے؟۔ کاشف عباسی کے مطابق مریم نواز یہ بات پارٹی کے اندر بھی کہہ چکی ہیں۔