لاہور : وزیراعظم عمران خان سے معافی تلافی نہ ہونے پر پی ٹی آئی جہانگیر ترین کے گروپ کے رہنماؤں نے ن لیگ اور پیپلز پارٹی سے رابطے شروع کر دئیے۔معروف صحافی نعیم اشرف بٹ کی رپورٹ کے مطابق ترین گروپ کے 9 ارکان نے مسلم لیگ ن سے رابطہ کیا ہے۔ان اراکن نے لیگی رہنما رانا ثناء اللہ سے رابطہ کیا جب کہ تین ارکان قومی اسمبلی کا نوازشریف سے بھی رابطہ کروایا گیا۔ اب تک رابطوں میں یہ طے ہوا کہ انتخابات کے قریب مقامی حالات دیکھ کر ان ارکان کو ن لیگ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔اس کے علاوہ اس گروپ کے چند ارکان پیپلز پارٹی سے بھی معاملات طے کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے ترین گروپ کے چند ارکان نے یہ رابطے کیے ہیں۔
پاکستانی ہوشیار ! چاول کھانے سے کینسر ہو تا ہے ؟ برطانوی ادارے نے تہلکہ خیز تحقیق جا ری کر دی
ترین گروپ کے رہنما یہ رابطہ یوسف رضا گیلانی اور دوست محمد کھوسہ کے ذریعے کر رہے ہیں۔ اس سے قبل بھی بتایا گیا تھا کہ ترین گروپ کی حمایت کرنے والے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما مشکل میں پڑ گئے ہیں۔ جہانگیر ترین گروپ کے مزید 13 ارکان وزیراعظم سے معافی کی کوششیں کر رہے ہیں۔ ارکان وزیراعظم عمران خان کے قریبی پارٹی رہنماؤں کے ذریعے رابطے کی کوشش کر رہے ہیں۔ان میں سے 9 کا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے۔ جبکہ پی ٹی آئی رہنماؤں کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ترین گروپ کے رہنماؤں کے لیے معافی مشکل لگ رہی ہے۔ ان ارکان کو آئندہ انتخابات میں پارٹی کا ٹکٹ نہیں ملے گا۔پارٹی رہنما نے مزید بتایا کہ نذیر چوہان نے گورنر ہاؤس میں شہزاد اکبر کے پاؤں پکڑ کر معافی مانگی اور کہا کہ سب کے سامنے پاؤ ں پکڑ رہا ہوں ، میرے سر پر اپنا ہاتھ رکھیں اور اینٹی کرپشن اور نیب کے کیسز میں میری جان چھڑوائیں۔ اس معاملے میں جہانگیر ترین پُرسکون ہیں اور ایف آئی اے نے بھی کہہ دیا ہے کہ جہانگیر ترین کو گرفتار نہیں کرنا ہے۔ترین گروپ کے رہنما اگلے انتخابات میں کسی دوسرے گروپ سے الحق بھی کر سکتے ہیں۔
اسد عمر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے سوال کا جواب نہ دے سکے