لاہور : لاہور کے میو اسپتال میں نجی ٹارچر سیل میں مریضوں اور لواحقین پر تشدد کا انکشاف ہوا ہے۔میڈیا رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ میو اسپتال میں مریضوں کے لواحقین کو اٹھا کر ٹارچر سیل میں تشدد کیا گیا۔چوری اور منشیات کے شبہ میں مریضوں اور لواحقین پر تشدد کیا گیا۔جنیٹوریل سپروائزر زوہیب ٹارچر سیل میں مریضوں کے لواحقین پر تشدد کرتا رہا۔ ایم ایس ڈاکٹر افتخار کا کہنا ہے کہ جسمانی تشدد اور ہراساں کرنا کسی صورت قبول نہیں۔فوٹیج میں نظر آنے والے افراد کو فوری معطل کر دیا گیا۔جب کہ ذمہ داران کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔ایم ایس میو اسپتال نے معاملے کی تحقیقات کے لیے تین رکنی کمیٹی بھی تشکیل دے دی۔کمیٹی کے چئیرمین آڈیشنل ڈائریکٹر ایڈمن میو اسپتال ڈاکٹر خالد بن اسلم جب کہ ممبرز میں آڈیشنل ڈائریکٹر ڈاکٹر زبیر یونس بٹ اور آفس سپرنٹنڈٹ تحسین ضیاء بٹ ہو گے۔
سی پیک منصوبے افغانستان تک پھیلانے کی اُمیدہے معاون خصوصی برائے سی پیک امور خالد منصور کااہم بیان
انکوائری کمیٹی 24 گھنٹوں میں تمام تر تحقیقات کرکے رپورٹ ایم ایس جناح اسپتال کو پیش کرے گی۔ ۔خیال رہے کہ میو اسپتال اس سے قبل بھی کئی بار تنازعات کی زد میں آ چکا ہے۔ میو اسپتال میں سیکیورٹی گارڈ کے ہاتھوں خاتون کے آپریشن کا واقعہ بھی پیش آیا تھا۔سیکیورٹی گارڈ سے آپریشن کروانے والی خاتون پندرہ روز بعد دارِ فانی سے کوچ کرگئی تھی۔ لاہور کے میو اسپتال میں سیکیورٹی گارڈ کے ڈاکٹر بن کر مریضہ کے آپریشن کے معاملے نے اسپتال انتظامیہ کی نااہلی سے پردہ اٹھایا تھا، واقعے میں متاثرہ خاتون شمیم بی بی پندرہ روز تک زندگی موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد دم توڑ گئی۔ بعد میو ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر افتخار نے سیکیورٹی اہلکار وحید بٹ کو پولیس کے حوالے کردیا اور آپریشن تھیٹر میں ڈیوٹی پر مامور ملازم عثمان بٹ کو معطل کر دیا تھا۔
News Source: UrduPoint
https://twitter.com/RegnlTelegraph/status/1437624545750437898?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1437624545750437898%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.urdupoint.com%2Fdaily%2Flivenews%2F2021-09-14%2Fnews-2907214.html