پیانگ ینگ : شمالی کوریا نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ایک کروز میزائل کا تجربہ کیا ہے جو جاپان کے بڑے حصے کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ بی بی سی اردو کے مطابق نئے میزائل کے تجربے کا انکشاف شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا ’کے سی این اے‘ نے پیر کے روز کیا ، بتایا گیا ہے کہ اس میزائل کا تجربہ اتوار کو کیا گیا، میزائل نے 1500 کلومیٹر تک کا فاصلہ طے کیا ہے۔ کروز میزائل کا یہ تجربہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی شمالی کوریا سے متعلق قراردادوں کی خلاف ورزی نہیں ہے کیونکہ سلامتی کونسل کی جانب سے شمالی کوریا پر عائد کردہ پابندیاں بیلسٹک میزائلوں کے تجربے سے متعلق ہیں نہ کہ کروز میزائلوں سے متعلق ہے ۔
دوری طرف تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ غذائی قلت اور شدید معاشی بحران کے باوجود شمالی کوریا اب بھی نئے ہتھیار تیار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔’کے سی این اے‘ کے مطابق کروز میزائل کا تجربہ ’ہماری ریاست کی سلامتی کی زیادہ قابل اعتماد طریقے سے ضمانت دینے اور دشمن قوتوں کے فوجی ہتھکنڈوں پر مضبوطی سے قابو پانے کے لیے ایک اور موثر تدارک کے طور پر سٹریٹجک اہمیت فراہم کرتا ہے۔‘ خبر ایجنسی کے مطابق معاملے پر امریکہ نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ شمالی کوریا کی ’اپنے فوجی پروگرام کی ترقی پر مسلسل توجہ ہے اور اس کے پڑوسیوں اور عالمی برادری کو خطرات لاحق ہیں۔‘ اتحادی جنوبی کوریا اور جاپان کا دفاع کرنے کا امریکی عزم ’ناقابل تسخير‘ ہے۔
عوام کی اُمیدیں مدھم پڑ گئیں۔۔کنٹونمنٹ بورڈز الیکشن میں پنجاب و کراچی عمران خان کے ہاتھ سے نکل گیا