لاہور: تعلیمی اداروں میں خواتین کے لیے جینز پہننے پر پابندی کے حوالے سے وزیراعظم کے مشیر شہباز گل اور اینکرپرسن غریدہ فاروقی کے درمیان بحث چھڑ گئی ۔ نجی نیوز چینل کے پروگرام میں شہباز گل نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ میں اس بات کو سپورٹ نہ کروں،میری اپنی بیٹی جو بھی کپڑے پہننا چاہے مجھے اس میں کوئی مسئلہ نہیں لیکن مالا کنڈ کے لوگوں نے اپنے حالات دیکھنے ہیں ،انہوں نے ڈی ایچ اے لاہور کے حالات دیکھ کر فیصلہ نہیں کرنا ، ہو سکتا ہے کہ اگر وہاں پر ڈریس کوڈ لاگو نہ کریں تو لوگ اپنی بچیوں کو سکول بھیجنا بند کردیں ۔ شہباز گل نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ کیا پوری دنیا میں پولیوکے قطرے پلانے کے لیے کیا مسجدوں کا تعاون لیا جاتا ہے ؟،ہمارے یہاں یہ تعاون لیا جاتا ہے کیونکہ ہمارے اپنے اندرونی مسائل ہیں ۔
نواز شریف رواں سال واپس آرہے ہیں سابق وزیر اعظم کی دسمبر سے قبل وطن واپسی کا دعویٰ کردیا گیا
ان کا کہنا تھا کہ میں آپ کو حکومت کا نمائندہ ہو کر کہتا ہوں کہ آپ جتنے مرضی چھوٹے کپڑے پہنیں ،میں آپ کو سپورٹ کروں گا ،کل آپ جتنے مرضی چھوٹے کپڑے پہن کر آئیں ،میں وعدہ کرتا ہوں کہ آپ کو سپورٹ کروں گا ،ہمیں اس سے کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔غریدہ فاروقی نے جواب دیا کہ ان کی بحث خواتین کے کم کپڑوں تک ہی ہے ،ان کے لیے خواتین کے حقوق کی بحث لباس سے شروع ہوتی ہے ، یہ مرد کی ذہنیت ہے ۔اس پر شہباز گل نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ کم یا زیادہ کپڑے پہننے کی بات آپ نے کی ۔
مہنگائی کے وار برقرار۔۔ سونے کی فی تولہ قیمت میں مزید اضافہ
تعلیمی اداروں میں خواتین کیلئےجینز پہننےپرپابندی؛پاکستان میں جہاں خواتین کےحقوق،اُنکی چوائس آف لائف کی بات کیجائے؛مَرد کی یہی لاجک ہوتی ہیکہ آپ چھوٹے کپڑےپہنناچاہتی ہیں؛مرد خواتین کی شخصی آزادی کو sexually objectifyکیےبغیردیکھنےسےقاصرہےاور افسوسناک ہے یہی سوچ حکومت میں موجودہے۔ pic.twitter.com/WCsUUH2UL2
— Gharidah Farooqi (T.I.) (@GFarooqi) September 9, 2021