اسلام آباد: پاکستان علما کونسل نے عثمان مرزا اور نور مقدم کے کیسز کو دہشتگردی کی عدالتوں میں چلانے کا مطالبہ کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق یہ مطالبہ چیئرمین پاکستان علماءکونسل ونمائندہ خصوصی وزیراعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ طاہر اشرفی، دیگر علما مولانا اسعد زکریا قاسمی ، مولانا محمد رفیق جامی ، علامہ عبد الحق مجاہد ، مولانا پیر اسعد حبیب شاہ جمالی، مولانا نعمان حاشر، علامہ زبیر عابد، مفتی محمد عمر فاروق، مولانا طاہر عقیل اعوان ،مولانا قاسم قاسمی ،مولانا محمد اسلم صدیقی ،مولانا پیر اسد اللہ فاروق، مولانا ابو بکر حمید صابری سمیت مختلف مکاتب فکر کے علماء و مشائخ شامل نے کیا۔
فحش فلموں کے کیس میں پولیس نے شلپا شیٹی سے متعلق اہم فیصلہ سنا دیا
ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان علما کونسل کا کہنا ہے کہ بچوں اور بچیوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، عثمان مرزا اور نورمقدم کیس جیسے واقعات ملک وقوم کے لیے بدنامی کاسبب بنے ہیں، بچوں اور بچيوں کے ساتھ زیادتیوں کے کیسزميں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، لہٰذا ان تمام کیسز کو انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں چلایا جائے۔ پاکستان علماء کونسل نے مزید کہا کہ ہر جگہ زیادتی کے کیسز کے حوالے سے ہمارا وکلاء ونگ مدعی اور مظلوم فریق کو مکمل قانونی امداد فراہم کرے گا، اگر نور مقدم اور عثمان مرزاکیس میں مدعی چاہیں تو پاکستان علماء کونسل کا وکلاء ونگ بطور معاون ان کے ساتھ ہوگا۔ دوسری جانب سابق سفیروں کی تنظیم ایسوسی ایشن آف فارمر ایمبیسڈرز نے نور مقدم کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے بیان کا خیر مقدم کیا اور قاتل کو مثالی سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ سابق سفیروں کی تنظیم میں شامل سو سے زائد سابق سفیروں کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان نور مقدم قتل کیس میں انصاف دلائیں۔پولیس کو ملزم کے سابقہ ریکارڈز کو بھی تفتیش میں شامل کرنا چاہئیےاور ملزم کو دوہری شہریت کے باعث بیرون ملک نہیں جانے دینا چاہئیے۔ تنظیم نے مطالبہ کیا کہ ملزم کا نام ای سی ایل میں ڈالنا چاہئیے، ہر صورت نور کے قتل میں انصاف ملنا چاہئیے۔